کراچی (اسپورٹس ڈیسک):بھارت نے اپنے آخری لیگ میچ میں روایتی حریف پاکستان کو چار صفر سے ہرا کر ناقابل شکست رہتے ہوئے ایشین چیمپئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں جگہ بنالی۔انگریزی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق بھارتی کپتان ہرمن پریت سنگھ نے دو گول اسکور کرکے ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔
ہرمن پریت سنگھ نے پنالٹی کارنرز دو پر گول کیے جب کہ ایک ایک گول جوگراج سنگھ اور آکاش دیپ سنگھ نے کیا۔
اس فتح کے نتیجے میں بھارت چار میچز کی جیت اور ایک ڈرا میچ کے ساتھ 13 پوائنٹس کے ساتھ ٹیبل پر سرفہرست ہے۔
عمر بھٹہ کی قیادت میں کھیلنے والی پاکستان ٹیم کے لیے یہ مایوس کن صورتحال تھی جب کہ وہ کوریا اور جاپان کے ساتھ برابر پانچ پوائنٹس ہونے کے باوجود گول کے فرق کی وجہ سے ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئی۔
پاکستان کو سیمی فائنل میں جگہ بنانے کے لیے صرف میچ کو ڈرا کرنا تھا یا اس کی شکست صرف ایک گول کے فرق سے ہونی چاہیے تھی۔
جمعہ کو سیمی فائنل میں بھارت کا مقابلہ چوتھے نمبر پر رہنے والے جاپان سے ہوگا جب کہ دوسرے نمبر پر موجود ملائیشیا کا مقابلہ کوریا سے ہوگا جو راؤنڈ مرحلے میں تیسرے نمبر پر رہا۔
اس سے قبل بدھ کو کھیلے گئے میچ میں ملائیشیا نے اپنے آخری راؤنڈ میچ میں جنوبی کوریا کو ایک صفر سے شکست دی۔
ایک اور میچ میں جاپان نے چین کو ایک کے مقابلے میں 2 گول سے شکست دے کر راؤنڈ مرحلے میں چوتھی پوزیشن حاصل کی۔
خیال رہے کہ پاکستان نے بھارت میں کھیلی جانے والی ایشین چمپیئنز ہاکی ٹرافی میں شکست کے ساتھ مایوس کن آغاز کیا تھا جہاں ملائیشیا نے اسے 1-3 سے شکست دی تھی۔
بھارت ایشین چمپیئنز ہاکی ٹرافی کا میزبان ہے جہاں پاکستان کی ٹیم گزشتہ ہفتے کے شروع میں واہگہ بارڈر کے ذریعے بھارتی شہر امرتسر پہنچی تھی جہاں سے پرواز کے ذریعے چنئی کے لیے روانہ ہوئی تھی۔
قومی ٹیم نے بھارت روانگی سے قبل نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں پریکٹس کی تھی۔
ہاکی ٹیم کے کوچ محمد ثقلین نے ٹرافی کے لیے تیاری کے حوالے سے کہا تھا کہ تمام مخالف ٹیمیں تجربہ کار اور بہت زیادہ تیاری کے ساتھ آرہی ہیں لیکن پاکستانی ٹیم نے بہت تربیت کی ہے اور لڑکے فٹ ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ پاکستانی ٹیم چمپئنز ٹرافی میں جارحانہ اسٹائل سے کھیلے گی اور فاروڈ لائن میں دفاعی کھلاڑیوں پر دباؤ میں کمی لانے کی صلاحیت موجود ہے۔
ٹیم کے کپتان عمر بھٹہ کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھی کھلاڑی توانا ہیں اور بھارت میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے، قومی ٹیم کا چمپئنز ٹرافی میں شان دار ریکارڈ ہے، جس سے انہیں اعتماد ملے گا۔