کراچی (ویب ڈیسک): سندھ جاری ڈیجیٹل مردم شماری کو سندھ کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے مسترد کرتی ہے اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس مردم شماری کو فی الفور روک کر سندھ کے تحفظات دور کیے جائیں۔ سندھ کے تحفظات دور نہ کیے گئے تو اس بوگس اور سازشی مردم شماری کے نتائج کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے کراچی پریس کلب کے سامنے 17ویں روز ڈیجیٹل مردم شماری کے خلاف سندھ ترقی پسند پارٹی کی جانب سے لگائے گئے احتجاجی کیمپ کے اختتام پر ہزاروں کارکنوں کے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ڊجيٽل آدمشماري خلاف سنڌ ترقي پسند پارٽي جو ڪراچي پريس ڪلب اڳيان ايس ٽي پي چيئرمين ڊاڪٽر قادر مگسي جي اڳواڻي ۾ احتجاج pic.twitter.com/BKSbzumdUf
— Imtiaz Samoo (@ImtiazSamoo) March 20, 2023
انہوں نے کہا کہ مردم شماری سیاسی مسئلہ نہیں بلکہ پاکستان میں ماضی کی مردم شماری سازشیں بنی ہیں جس کے ذریعے مظلوم اقوام کے حقوق سلب کیے گئے ہیں۔ سندھ کوئی بین الاقوامی یتیم خانہ نہیں کہ یہاں پوری دنیا کے رولاک آباد ہو رہے ہیں۔ سندھ میں غیر ملکیوں کی بڑی تعداد کی وجہ سے سندھ کا امن و امان مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے۔ ڈیجیٹل مردم شماری فنی اور تکنیکی طور پر سندھیوں سے ان کی مادر وطن چھیننے کی سازش ہے۔ اگر پیپلز پارٹی کی حکومت مردم شماری کے معاملے میں سنجیدہ ہوتی تو مردم شماری کے عملے کو روک دیتی۔
بارش متاثرین کے نام پر پیپلز پارٹی پوری دنیا سے آئے ہوئے امداد ہڑپ کر گئی، باہر ملک سے ملنے والی امداد ایم پی اے اور ایم این اے کے گھروں میں گئی۔ پیپلز پارٹی گزشتہ پندرہ سال سے مسلسل سندھ پر حکومت کر رہی ہے لیکن وہ سندھ کے عوام کو کوئی ریلیف نہیں دے سکی۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ سندھ کے قومی معاملات پر سودے بازی کرکے اقتدار حاصل کیا ہے اور سندھ کو نقصان پہنچاتی رہی ہے۔ سندھ کے تمام مسائل کا حل جاگیردار اور اشرافیہ سے اقتدار چھین کر محنت کش طبقے کے نمائندوں کو دینے میں مضمر ہے۔ جس دن سندھ نے اپنا ووٹ صحیح استعمال کیا اس دن سندھ سے یہ مصیبتیں ختم ہو جائیں گی۔
ڊجيٽل آدمشماري خلاف سنڌ ترقي پسند پارٽي جو ڪراچي پريس ڪلب اڳيان احتجاج pic.twitter.com/BzZIPDImcv
— Sindh Taraqi Passand Party (@stpinfocell) March 20, 2023
ایس ٹی پی کے سربراہ ڈاکٹر قادر مگسی نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل مردم شماری کا منصوبہ وقت سے پہلے شروع کرنا عمران خان کا منصوبہ تھا۔ ان کا خیال تھا کہ سندھ میں غیر ملکی آباد کاروں کی گنتی کرکے انہیں ووٹ کا حق دیں گے اور زیادہ نشستیں حاصل کریں گے۔ پیپلز پارٹی والوں کا اپنا لالچ ہے۔ اب شہباز شریف نے اپنی حکومت کو طول دینے کے لیے یہ ڈرامہ شروع کر دیا ہے۔ پوری دنیا میں ہر دس سال بعد مردم شماری ہوتی ہے، اس وقت ایسی کون سی ہنگامی صورت حال آگئی ہے یا کوئی وبائی بیماری آگئی ہے کہ پانچ سال میں مردم شماری شروع کردی گئی ہے۔
سندھ کے لوگوں کے لیے مردم شماری کے عمل میں شناختی کارڈ کی شرط نہیں، غیر ملکی آبادکاری کے لیے الگ کالم نہیں اور ڈیجیٹل مردم شماری کے نام پر جھوٹے اعداد شمار ظاھر کیے جائیں گے ۔ ہم اس مردم شماری کو سندھ کے خلاف گہری سازش سمجھتے ہیں۔
ھو ست ڪروڙ سنڌين جي سگھ کان ڊنل آھن، ھو اوھانکي ذات،برادري ۽ نسلي بنياد تي ورھائي اوھانجي وجود تي وارڪرڻ چاھين ٿا.
ڊجيٽل آدمشماريءَ نامنظور pic.twitter.com/y7ZUXcSptQ
— بابل خان مگسي (@babalmagsi1) March 20, 2023
انہوں نے کہا کہ سندھ میں منصوبے کے مطابق غیر ملکی آباد کاروں کو لا کر زمینوں پر قبضہ کر کے آباد کیا گیا اور اب ان کا شمار مردم شماری میں کیا جائے گا اور ان کے انتخابی حلقہ بنائے جائیں گے ، جس سے کل کو اس سرزمین کے اصل باشندے نہ صرف اقلیت میں جائیں گے۔ لیکن ان سے حکومت کا حق بہی چھین لیا جائے گا۔ لیکن ان کرپٹ اور سازشی حکمرانوں کو سمجھ لینا چاہیے کہ سندھ کے عوام اپنے مادر وطن کے حقوق اور وقار کے تحفظ کے لیے آخری سانس تک لڑیں گے، جس طرح سندھ کے عوام نے نواز لیگ کے کالاباغ ڈیم، پیپلز پارٹی کے دوہرے نظام کے خلاف جدوجہد کی تھی۔ عمران خان کے جزیرے پر قبضہ آرڈیننس کو مسترد کیا تھا اس طرح سندھ کے خلاف ہونے والی ہر سازش کا مقابلہ کریں گے اور سندھ دشمن قوتوں کو شکست دیں گے۔
اس موقع پر جام عبدالفتاح سمیجو، گلزار سومرو، حیدر ملاح قادر چنہ امتیاز سمون، نثار کیریو حیات تنیو، عبدالمومن میمن، شفقت عباسی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔