پریالو/پیر جوگوٹھ ( نجات نیوز): پریالو کے قریب مسلح افراد نے بیٹے سمیت 3 افراد کو اغوا کر لیا اور پھر گاؤں لے جا کر گولیاں مار کر قتل کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق نواحی گاؤں محمود اوڈھو کا رہائشی شہزادو ولد میر اوڈھو جو موٹر سائیکل پر سکھر جا رہا تھا اور لاڑکانہ کے رہائشی غلام رسول اوڈھو اور اس کا بیٹا غلام عباس اوڈھو سکھر جا رہے تھے۔ موٹرسائیکل سوار مسلح افراد نے اغوا کر لیا، تینوں مغویوں کو دریائے سندھ کے کنارے فائرنگ کر کے قتل کر دیا اور فرار ہو گئے۔
جس کے بعد واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پریالو پولیس اور اوڈھا برادری کے لوگ جائے وقوعہ پر پہنچ گئے، جس کے بعد پولیس نے تینوں مقتولین کی نعشیں گاڑھی موری میں واقع رورل ہیلتھ سنٹر پہنچائی، جس کے بعد لاشیں ورثا کے حوالے کر دی گئیں۔ ضروری کارروائی کے بعد لواحقین کے حوالے۔
دوسری جانب اوڈھا برداری کے سینکڑوں افراد مسلح افراد کے پیچھے چلے گئے تاہم مسلح افراد پہلے ہی دریائے سندھ سے باگڑجی جنگل میں فرار ہو گئے. واقعے سے متعلق پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں برادریوں میں تکرار جاری ہےجس وجہ سے واقعہ پیش آیاہے. ان کا کہنا تھا کہ ہم مزید تفتیش کر رہے ہیں.
دوسری جانب اوڈھا برادری کے ایک شخص امان اللہ اوڈھا نے بتایا کہ جتوئی برداری کے مسلح افراد نے ہمارے تین افراد کو اغوا کر کے موبائل فون پر گولیاں مار کر قتل کر دیا، ہمیں بتایا گیا کہ آپ کے لوگ مارے جا رہے ہیں، جا کر لاش لے جاؤ، جبکہ مقتول غلام رسول اوڈھو اصل میں لاڑکانہ کا رہائشی تھا جو چند سال قبل گائوں محمود اوڈھو ہجرت کر کے آیا تھا، جو اپنے رشتہ داروں کے ہمراہ اپنے بیٹے غلام عباس کو سکھر سے لے کر آیا تھا۔ وہ کراچی سے روانہ ہو رہے تھے کہ راستے میں مسلح افراد نے انہیں اغوا کے بعد قتل کر دیا.
آخری اطلاعات تک واقعے کا مقدمہ درج نہ ہوسکا اور نہ ہی کوئی گرفتاری عمل میں آئی۔