کراچی (ہیلتھ ڈیسک): سرد یا خنک موسم میں یا ذرا سی ٹھنڈی کھٹی اشیا کھانے سے گلے میں خراشیں ہوجاتی ہیں، تاہم اس کے علاوہ اس کی اور بھی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں۔گلے میں خراش یا سوزش وائرس کے علاوہ بیکٹیریا کی وجہ سے بھی ممکن ہے، خاص طور پر بچوں میں اسٹریپ تھروٹ یعنی بیکٹیریل اٹیک گلے میں خراش کی ایک عام وجہ ہے اور اسٹریپ تھروٹ میں کچھ دوسری علامات بھی ظاہر ہوتی ہیں۔
ان علامات میں سردی لگنا، بخار، ٹانسلز اور لمف نوڈس کا سوجنا، سر اور جسم میں درد، الٹیاں آنا اور ریشز ہونا شامل ہیں۔
اگر کسی بھی شخص یا بچے میں ان علامات میں سے کوئی ایک بھی ہے تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہیئے، گلے میں خراش مندرجہ ذیل وجوہات سے بھی ہوسکتی ہے۔
ٹانسلز (جوکہ گلے کے پچھلے حصے میں واقع ہوتے ہیں) جراثیم سے متاثر ہوتے ہیں تو اس صورتحال کو ٹانسلائٹس کہتے ہیں، یہ بہت آسانی سے ہو سکتا ہے کیونکہ آپ کے ٹانسلز کا کام جراثیم کے جسم میں داخل ہونے سے پہلے ان کی جانچ کرنا ہے۔
جب کسی بھی شخص کو ٹانسلائٹس ہوتے ہیں تو اسے گلے میں خراش کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن ساتھ ہی کچھ دوسری علامات بھی محسوس ہوں گی جیسے کہ سردی لگنا، بخار، سر درد، کان میں درد، جبڑوں میں درد، اور کچھ بھی نگلتے وقت درد کا ہونا۔
گلے میں خراش کا سامنا درجہ حرارت اور نمی کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے، ایسا تب ہوتا ہے جب ہوا خشک اور گرم ہوتی ہے، ایسے میں حلق خشک ہوجاتا ہے اور نتیجے میں درد ہوتا ہے۔
گلے میں سوزش یا خراش کی وجہ ایئرکنڈیشن بھی ہے لیکن اس مسئلے کو باآسانی ایک ہیومیڈیفائر استعمال کر کے یا اے سی کو کچھ دیر کے لیے بند کر کے حل کیا جا سکتا ہے۔
بہت سے لوگ حساس ہوتے ہیں اور انہیں الرجی کی شکایت ہوتی ہے یہ بھی گلے کو تکلیف پہنچا سکتی ہے۔
جنہیں الرجی کی وجہ سے گلے کی خراش کا سامنا ہوتا ہے، ان میں کچھ ایسی علامات ظاہر ہوتی ہیں جیسے کہ بھری ہوئی ناک یا ناک بہنا، جلد یا آنکھوں میں خارش اور چھینکیں آنا۔
گلے کی خراش کو گرم مشروبات استعمال کر کے دور کیا جاسکتا ہے۔