کراچی (ویب ڈیسک): بھارتی جنگی جنون میں گزشتہ برسوں میں کوئی کمی نہیں آئی اور وہ 2018 سے 2022 کے دوران دنیا میں اسلحہ خریدنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔یہ بات ایک نئی رپورٹ میں سامنے آئی۔سوئیڈن کے تھنک ٹینک اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق روس کی جانب سے سب سے زیادہ اسلحہ بھارت کو فراہم کیا جاتا ہے، جس کے بعد فرانس دوسرے اور امریکا تیسرے نمبر پر ہیں۔
دنیا میں اسلحہ خریدنے والے 5 بڑے ممالک میں بھارت کے بعد سعودی عرب، قطر، آسٹریلیا اور چین شامل ہیں۔
دنیا بھر میں 2018 سے 2022 کے 5 سالہ دورانیے کے دوران اسلحے کی فروخت میں 47 فیصد اضافہ ہوا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان سب سے زیادہ خریدنے والے ممالک کی فہرست میں 8 ویں نمبر پر ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2013 سے 2017 اور 2018 سے 2022 کے دوران بھارت کی جانب سے اسلحہ درآمد کرنے کی شرح میں 11 فیصد کمی آئی مگر پھر بھی وہ اسلحہ خریدنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔
2018 سے 2022 کے دوران دنیا بھر میں فروخت ہونے والے اسلحے کا 11 فیصد حصہ بھارت نے خریدا۔
دوسری جانب دنیا میں سب سے زیادہ اسلحہ فروخت کرنے والا ملک امریکا ہے جس نے گزشتہ 5 برسوں کے دوران عالمی سطح پر فروخت ہونے والے اسلحے کا 40 فیصد حصہ فروخت کیا۔
اس کے بعد 16 فیصد شیئر کے ساتھ روس دوسرے جبکہ 11 فیصد شیئر کے ساتھ فرانس تیسرے نمبر پر ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2022 میں روسی حملے کے باعث یوکرین اسلحہ درآمد کرنے والا تیسرا بڑا ملک رہا، جسے امریکا اور متعدد یورپی ممالک نے فوجی معاونت فراہم کی۔
مجموعی طور پر 2022 میں ریکارڈ 2100 ارب ڈالرز کا اسلحہ فروخت ہوا۔