کراچی (ویب ڈیسک): بحیرہ عرب کے سمندری طوفان کا رخ بدل گیا، بپر جوئے کراچی کے ساحل سے دور ہونے لگا۔محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان کا کراچی سے فاصلہ 340 کلومیٹر سے بڑھ کر 370 کلومیٹر ہوگیا ہے جبکہ کیٹی بندر سے طوفان کا فاصلہ 275 کلومیٹر سے بڑھ کر 290 کلو میٹر ہوا ہے تاہم کیٹی بندر ساحل سے طوفان کے ٹکرانے کا خطرہ اب بھی موجود ہے۔
محکمہ موسمیات کا بتانا ہےکہ بپرجوئے کراچی کے ساحل سے نہیں ٹکرائے گا لیکن طوفان کا اثر نظر آئے گا۔
طوفان کے سبب ہاکس بے کے سمندرمیں طغیانی بڑھ گئی ہے جب کہ منوڑہ جانے والا زمینی راستہ بھی منقطع ہوگیا ہے۔
کراچی کے مختلف علاقوں میں کہیں بونداباندی ،کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی اور حیدرآباد میں آج سے 16 جون کے درمیان آندھی اور گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش کا امکان ہے جس دوران اربن فلڈنگ کا بھی خطرہ ہے۔
بپرجوائے سے جاتی، کھارو چھان اور شاہ بندر کے علاقے خطرے کی زد میں ہیں، بدین اور ٹھٹہ کی ساحلی بستیوں میں بھی تیز ہوائیں چل رہی ہیں، تیز ہواؤں سے ہائی ٹرانسمیشن لائن کے پول گرگئے جس سے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔کیٹی بندر میں بھی موسم تبدیل ہوگیا ہے اور وہاں ہلکی بارش شروع ہوگئی ہے۔
شاه بندر کے مقام پر تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا سلسلہ شروع pic.twitter.com/1LXhi0Rr7O
— Geo News Urdu (@geonews_urdu) June 14, 2023
بپر جوائے کے اثرات کراچی کے ساحل پر نمایاں، سمندر میں شدید طغیانی، شہر میں آج ہلکی بارش کا امکان
بدین میں زیروپوائنٹ،گگونگھڑو، چک 57، بھگڑا میمن سمیت ساحل پر آباد علاقوں سے انخلا مکمل کرالیا گیا ہے۔
ادھرگڈانی میں جیٹی پرمٹی بھر جانے کی وجہ سے ماہی گیروں کو مشکلات کا سامنا ہے، ماہی گیر کشتیوں کو کنارے پر لانے کے لیے 10 سے 15 ہزار روپے دینے پر مجبور ہیں۔