اسلام آباد (ویب ڈیسک): الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اسپیشل سیکرٹری ظفر اقبال نے کہا ہے کہ 12 اگست کو مدت مکمل ہونے پر اسمبلی تحلیل ہوئی تو 11 اکتوبر سے پہلےالیکشن کرادیں گے، اگر اس سے قبل اسمبلی تحلیل ہوئی تو 3 ماہ میں الیکشن کرا لیں گے۔میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ظفراقبال نے مزید کہا کہ ہمیں سکیورٹی اہلکار لازمی ملیں گے، پرانی حلقہ بندیوں پر الیکشن ہو گا، الیکشن کیلئے واٹر مارک پیپر لے لیا، تمام اداروں سے رابطہ ہے، ڈی آر او اور آر او کے لیے عدلیہ سے رجوع کیا ہے، الیکشن کیلئے مکمل تیار ہیں، مواد تیار کر رکھا ہے، رجسٹرار ہائی کورٹس سے آر اوز کے لیے درخواست کی ہے۔
اسپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن ظفر اقبال نے کہا کہ الیکشن کمیشن انتظامی افسران ، اپنے افسران اور جوڈیشل افسران کو استعمال کر سکتا ہے، نئی انتخابی اصلاحات کے مطابق الیکشن کرائیں گے۔
علاوہ ازیں سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کا معاملہ عدالت میں ہے، سیاست میں کالے دھن سے سسٹم کو نقصان ہو رہا ہے، ایک سال میں تدارک نہیں کیا جا سکتا، ٹیکس قوانین کو بہتر کرنا ہے۔
سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید نے کہا کہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کا معاملہ عدالت میں ہے، ٹیکس قوانین کو بہتر کرنا ہے۔
پولیٹیکل فنانس ونگ کے مسعود شیروانی نے کہا کہ پولیٹیکل فنانس منیجمٹ انفارمیشن سسٹم قائم کیا ہے۔ متعلقہ ریگولیٹر بشمول نادرا، اسٹیٹ بینک ، ایف بی آر ، ایس ای سی پی، ان سے ڈیٹا لیا جائے گا، ان سے پروٹوکول معاہدہ کیا جا چکا ہے، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کیلئے اصول تیار کیے ہیں۔ آڈٹ رپورٹ کیلئے معیار طے کیے ہیں۔ سیاسی جماعتوں کو فنانس کے حوالے سے چیک لسٹ دیں گے۔ سیاسی جماعتوں کے اثاثے ویب سائٹ پر ڈالیں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے ایم کیو ایم پاکستان کو یقین دہانی کروائی ہے کہ انتخابات پرانی مردم شماری پر کروانےکا تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔
قبل ازیں اپنے ایک اور بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے واضح کیا تھا ہماری حکومت کی مدت اگست میں ختم ہوجائے گی، الیکشن اکتوبر، نومبر میں جب بھی ہوں گے الیکشن کمیشن اس کا اعلان کرےگا۔