(ویب ڈیسک):وزیراعظم شہبازشریف کا کہناہے کہ نگران وزیراعظم کا فیصلہ اجتماعی مشاورت سے ہوگا، مشاورت کے بعد جو نام سامنے آئے گا اس پر لیڈر آف اپوزیشن سے بات کروں گا۔شہباز شریف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ نگران وزیراعظم کیلئے ابھی تک کوئی نام شارٹ لسٹ نہیں ہوا، نوازشریف سے اس معاملے پر مشاورت ہو رہی ہے، ہماری کوشش ہے کہ نگران وزیراعظم ایسا ہو جو قابل قبول ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے آئینی فرائض کی تکمیل کی ہے، نئی مردم شماری کو ٹیک اپ اور ڈسکس کرنے کا فیصلہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کے پاس ہے، 2023 کی مردم شماری کو سی سی آئی میں لے کر جانا آئینی ضرورت تھی۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ مردم شماری کو سی سی آئی میں متفقہ طور پر منظور کیا گیا، اب الیکشن کرانے کی ذمے داری چیف الیکشن کمشنر کی ہے،سب چاہیں گے کہ جتنی جلدی ہوسکے الیکشن ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن میں تاخیر کا سبب ایسا بنتا ہے جو ناگزیر ہے تو ہم دیکھیں گے، ہم ابھی کیوں فرض کرلیں کہ الیکشن میں تاخیر ہوگی۔
وزیراعظم شہبازشریف نے مزید کہا کہ میری حکومت نے کوئی سروے نہیں کرایا، الیکشن میں عوام جو فیصلہ کریں گے اس کو قبول کریں گے، تمام پارٹیاں اپنا منشور عوام کے پاس لے کر جائیں گی ،جس کو عوام منتخب کریں گے اس کو حق ہوگا کہ ملک کے عوام کی خدمت کرے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بطور پارٹی صدر میں نے اعلان کیا ہے کہ وزیراعظم کے امیدوار نوازشریف ہوں گے، ہم نے جیلیں کاٹیں، جلاوطنی کاٹی ، کوئی ایسی بات نہیں ہو جو اصول و قاعدے کے خلاف ہو، یہ تاثر کہ اسٹبلشمنٹ مجھے پسند کرتی ہے یا میں ان کا آدمی ہوں، یہ بات 30 سال سے چل رہی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بد قسمتی سے سول اور ملٹری تعلقات میں آئینی و قانون، معروضی حالات اس میں جو توازن ہونا چاہیے تھا وہ نہیں ہے۔کلاس کی ڈیمانڈ غیر قانونی ہے: فیاض چوہان