غزہ (ویب ڈیسک): اسرائیل پر حماس کے حملوں میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 7 سو سے اوپر چلی گئی، زخمیوں کی تعداد 22 سو سے زیادہ ہوگئی، زخمی ہونے والے متعدد افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔جبکہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے حملوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک 413 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔حماس کی جانب سے کیے گئے’الاقصی فلڈ آپریشن‘ مرنے والوں میں سینیئر فوجی افسر سمیت 50 فوجی اہلکار بھی شامل ہیں۔حماس کی جانب سے اسرائیلی فوجی اڈے پر حملے کی نئی ویڈیو بھی جاری کی گئی حماس کی ایک اور کارروائی کے دوران عسقلان شہر میں 15 اسرائیلی ہلاک ہوئے۔ اسرائیل کے 8 شہروں میں اب بھی اسرائیلی فوجیوں اور حماس کے درمیان لڑائی جاری۔
دعویٰ کیا گیا ہے کہ 100 سے زائد یرغمال بنائے گئے اسرائیلی غزہ میں حماس کی تحویل میں ہیں۔دوسری جانب امریکا نے حماس کے خلاف جنگ میں اسرائیل کی مدد کیلئے اپنا جنگی بحری بیڑہ بھیجنے کا اعلان کردیا ہے، بحری بیڑے میں طیارہ بردار جہاز سمیت 5 تباہ کن بحری جہاز شامل ہیں۔
امریکی وزیر دفاع لائڈ آسٹن کا کہنا تھا کہ امریکی فضائیہ بھی علاقے میں اپنی طاقت بڑھائے گی، اسرائیلی فوج کیلئے مزید فوجی سازو سامان بھیجنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ ہفتے کی صبح غزہ سے اسرائیل پر 7000 راکٹ فائر کیے گئے جس کے بعد فلسطین اور اسرائیل میں جنگ چھڑ گئی، فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے اسرائیل پر زمین، سمندر اور فضا سے کیے گئے حملوں میں ایک افسر اور 50 صیہونی فوجیوں سمیت 700 سے زائد اسرائیلی ہلاک جبکہ 22 سو سے زائد زخمی اور 100 سے زائد یرغمال بنالیے گئے۔
اسرائیلی اخبار کے مطابق حماس سے جھڑپ میں سینیئر ترین اسرائیلی فوجی کرنل جوناتھن اسٹینسبرگ بھی ہلاک ہوئے جبکہ حماس کی جانب سے سینیئر اسرائيلی کمانڈر میجر جنرل نمرود الونی سمیت متعدد افراد کو یرغمال بنانے اور اسرائیل پر 7 ہزار سے زیادہ راکٹ داغنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
غزہ میں اسرائیل کی جانب سے حملوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک 413 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ہفتے کی صبح غزہ سے اسرائیل پر 7000 راکٹ فائرکیےگئے جس کے بعد فلسطین اور اسرائیل میں جنگ چھڑگئی، فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کی جانب سے اسرائیل پر زمین، سمندر اور فضا سے حملےکیے گئے، جن میں صیہونی فوجیوں سمیت 700 سے زائد اسرائیلی ہلاک ہوگئے جب کہ سیکڑوں زخمی اور درجنوں یرغمال بنالیےگئے ۔
حماس کے حملے کے جواب میں غزہ میں اسرائیلی حملوں میں اب تک 413 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں جب کہ زخمی فلسطینیوں کی تعداد 2300 سے تجاوز کر چکی ہے۔فلسطینی وزارت صحت کے حکام کے مطابق اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والوں میں 78 خواتین اور 41 بچے بھی شامل ہیں جب کہ زخمی ہونے والے فلسطینی بچوں کی تعداد 121 سے زائد ہے۔اس سے قبل حماس کے حملوں میں اسرائیلی شہریوں کی ہلاکت کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نے بدلہ لینے کے لیے بیس لاکھ سے زائد افراد کی آبادی پر مشتمل پورے غزہ کو خالی کرنے کا کہہ دیا۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہےکہ فلسطینی غزہ خالی کریں، حماس کے ٹھکانوں کو ملبےکا ڈھیر بنایا جائےگا، اسرائیل ہر جگہ بھرپور طاقت استعمال کرےگا، تاہم اسرائیلی وزیراعظم نے طاقت کے اس استعمال سے پہلے یہ نہیں بتایا کہ غزہ میں رہنے والے بیس لاکھ فلسطینی جائیں کہاں؟ خیال رہےکہ اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے غزہ میں عام فلسطینیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، گزشتہ کئی سالوں سے محصور غزہ میں دواؤں اور بنیادی ضروری اشیاء کی پہلے ہی قلت ہے اور موجودہ صورت حال میں حالات مزید دگرگوں ہوگئے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جانب سے غزہ پر کیے گئے حملوں میں اب تک بچوں اور عورتوں سمیت 413 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں جبکہ 2 ہزار 3 سو سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ادھر اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان کشیدگی پر بند کمرا اجلاس جاری ہے۔