لتاخیہ – ماسکو- جبالیا (ویب ڈیسک): شام کے ہوائی اڈے پر مسلسل تیسری بار اسرائیل کی جانب سے بمباری کے بعد روس نے شام کو لتاخیہ کا ہوائی اڈہ اور بندرگاہ استعمال کرنے کی اجازت دیدی۔لتاخیہ کا ہوائی اڈہ روسی میزائلوں کی موجودگی کے سبب انتہائی محفوظ تصور کیا جاتا ہے۔دوسری جانب غزہ پر جاری اسرائیلی بربریت پر اقوام متحدہ کا کہنا ہےکہ جبالیا پر اسرائیلی حملے ’جنگی جرم‘ ہو سکتے ہیں۔
لتاخیہ پر روسی عسکری قوت کی موجودگی کی بدولت امکان پیدا ہوگیا ہے کہ اسرائیلی فوج لتاخیہ ہوائی اڈے کو نشانہ بنانے کی جرات نہیں کرے گی کیونکہ اسرائیل کے بمبار طیاروں کو انتہائی مؤثر جوابی حملوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
دوسری جانب غزہ پر جاری اسرائیلی بربریت پر اقوام متحدہ کا کہنا ہےکہ جبالیا پر اسرائیلی حملے ’جنگی جرم‘ ہو سکتے ہیں۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ تقریباً ایک ماہ سے جاری جنگ کے باعث شہید فلسطینیوں کی تعداد میں خوفناک حد تک اضافہ ہورہا ہے، حال ہی میں اسرائیل کے غزہ کے پناہ گزینوں کے کیمپ جبالیا پر حملے جنگی جرم کے مترادف ہوسکتے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہےکہ جبالیا پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد عام شہریوں کی بڑی تعداد میں ہلاکتوں اور تباہی کو دیکھتے ہوئے ہمیں شدید خدشات ہیں، یہ غیر مناسب حملے ہیں جو جنگی جرائم کے زمرے میں آسکتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جبالیا کیمپ غزہ شہر کا بڑی آبادی والا کیمپ تھا اور اسرائیلی بمباری کی وجہ سے وہ ملبے کا ڈھیر بن گیا اور مکمل طور پر ختم ہوگیا ہے۔رپورٹس کے مطابق جبالیا کیمپ میں بسنے والے 195 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں اور 700 سے زائد زخمی ہیں۔