دوحہ (ویب ڈیسک): اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ قطر میں ہونے والے افغان مذاکرات میں شرکت کے لیے طالبان نے جو شرائط رکھی تھیں وہ ناقابل عمل ہیں۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اقوام متحدہ کی میزبانی میں ہونے والے دو روزہ افغان مذاکرات کے اختتام پر جنرل سیکرٹری انتونیو گوتریس نے طالبان کی عدم شرکت پر تنقید کی۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ طالبان نے مذاکرات میں شامل ہونے کے لیے شرط رکھی تھی کہ سول سوسائٹی ارکان کو اجلاس میں نہ بلایا جائے اور یہ شرط قابل عمل نہیں تھی۔
انتونیو گوتریس نے مزید کہا کہ طالبان حکومت نے مذاکرات میں شرکت کے لیے ایسے پروٹوکول کا مطالبہ بھی کیا تھا جو طالبان کو افغانستان میں حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کے مترادف ہوتا۔
اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری نے مزید کہا کہ طالبان سے مذاکرات میں اپنی شرکت کو مشروط نہ کرنے کی اپیل کی تھی لیکن انھوں نے شرائط کے بغیر شرکت سے معذرت کرلی۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے اس اجلاس میں افغانستان کی سول سوسائیٹی کے ارکان سمیت بعض ملکوں کے نمائندے اور خصوصی ایلچیوں نے بھی شرکت کی۔ پاکستان کے خصوصی ایلچی برائے افغانستان نے بھی شرکت کی تھی۔