تل ابیب (ویب ڈیسک): اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے روایتی ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عالمی فوجداری عدالت سے اپنے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کو سیاہ دن قرار دیدیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے عالمی فوجداری عدالت کے اپنے وارنٹ گرفتاری کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک اس فیصلے کو ہرگز تسلیم نہیں کرے گا۔اسرائیلی وزیراعظم نے فیصلے کے دن کو سیاہ روز قرار دیتے ہوئے اپنے جارحانہ عزائم کو دہرایا کہ عالمی فوجداری کا یہ فیصلہ انھیں ان کے ملک کے دفاع سے ہرگز نہیں روک سکتا۔
وزیراعظم نیتن یاہو نے مزید کہا کہ عالمی فوجداری عدالت انسانیت کی دشمن بن کر جانبدار اور سیاسی فیصلے کر رہی ہے۔ یہ فیصلہ جمہوری ریاستوں کے دفاع کے حق کی پامالی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے الزام عائد کیا کہ عالمی فوجداری عدالت اسرائیل کے خلاف ہونے والے جنگی جرائم کو نظر انداز کر کے حماس کے جرائم کو چھپا رہی ہے۔
یاد رہے کہ عالمی فوجداری عدالت نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع سمیت حماس کے رہنما اور اعلیٰ ترین کمانڈر محمد دیف کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے تھے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ جولائی میں محمد دیف ایک فضائی حملے میں ہلاک ہوچکے ہیں۔
گزشتہ روز عالمی فوجداری عدالت نے بتایا تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کی گرفتاری کے وارنٹ غزہ میں 8 اکتوبر 2023 سے 20 مئی 2024 کے دوران انسانیت سوز مظالم اور جنگی جرائم پر جاری کیے ہیں۔
عدالت کا مزید کہنا تھا کہ گواہان کو تحفظ فراہم کرنے اور تحقیقات کو شفاف بنانے کے لیے گرفتاری کے وارنٹوں کو “خفیہ” رکھا گیا ہے۔