کراچی (ویب ڈیسک): دنیا کی تاریخ میں پہلی بار اے آئی ٹیکنالوجی سے لیس ایک روبوٹ وکیل کی حیثیت سے عدالت میں کیس لڑنے والا ہے۔ فروری 2023 میں ایک امریکی عدالت میں ڈو ناٹ پے آرٹی فیشل انٹیلی جنس نامی کمپنی کا تیار کردہ یہ ڈیجیٹل وکیل پارکنگ ٹکٹ کے کیس میں ایک شخص کا دفاع کرے گا۔
اسمارٹ فون ائیر پیس کے ذریعے یہ اے آئی بوٹ عدالتی کارروائی کو سن کر ائیربڈ کے ذریعے مدعا علیہ کو دفاع کے لیے دلائل فراہم کرے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مدعا علیہ کی جانب سے عدالت میں وہی کچھ کہا جائے گا جو اے آئی بوٹ کی جانب سے اسے کہا جائے گا۔
رپورٹس میں مدعا علیہ کی شناخت یا عدالتی سماعت کے مقام کے بارے میں نہیں بتایا گیا۔
ڈو ناٹ پے کے بانی جوشوا بروڈر نے دعویٰ کیا کہ ایک اے آئی لیگل اسسٹنٹ کو تربیت دینے کے لیے کافی کچھ کرنا پڑتا ہے اور وہ ہمیشہ سچ بولتا ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا عدالت اے آئی بوٹ کی جانب سے فراہم کی جانے والی معاونت سے آگاہ ہے تو انہوں نے کہا کہ یقیناً نہیں۔
کمپنی کے مطابق ڈو ناٹ پے ایپ دنیا کے پہلے روبوٹ وکیل کا گھر ہے جو اداروں سے لڑ سکتا ہے اور بیوروکریسی کو ہراسکتا ہے۔