کراچی (ویب ڈیسک): اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ ملکی قرضے اور واجبات تاریخ کی بلند ترین سطح 63 ہزار 868 ارب روپے پر پہنچ گئے ہیں۔اسٹیٹ بینک کی طرف سے 2022 کے قرضوں اور واجبات سے متعلق جاری کردہ دستاویز کے مطابق اتحادی حکومت کے پہلے 9 ماہ میں قرضے اور واجبات 10 ہزار 324 ارب روپے تک بڑھ گئے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کے آخری 9 ماہ میں قرض اور واجبات 5 ہزار 717 ارب روپے تک بڑھ گئے تھے۔
اسٹیٹ بینک کی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ 2022 میں قرضوں اور واجبات میں 12 ہزار 143 ارب روپے کا اضافہ ہوا اسی طرح ملک پر قرضے اور واجبات ریکارڈ 63 ہزار 868 ارب روپے پر پہنچ گئے ہیں۔
اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ اپریل سے دسمبر 2022 کے دوران مقامی قرض میں 5 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوا جبکہ اسی عرصے میں بیرونی قرض اور واجبات میں 4 ہزار 585 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔دستاویز میں بتایا گیا کہ ملک پر اندرونی قرض کا حجم 33 ہزار 116 ارب روپے سے تجاویز کر گیا ہے جبکہ بیرونی قرضے اور واجبات 26 ہزار 127 ارب روپے ہوگئے ہیں۔
اسٹیٹ بینک نے کہا کہ مارچ 2022 تک ملک پر قرضے اور واجبات 53 ہزار 561 ارب روپے تھے جبکہ اتحادی حکومت کے پہلے 9 ماہ (اپریل تا دسمبر ) کے دوران قرضوں اور واجبات میں اوسط ماہانہ اضافہ تقریباً 1150 ارب روپے بنتا ہے۔
مزید کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کے آخری 9 ماہ یعنی جولائی 2021 تا مارچ 2022 کے دوران قرضوں اور واجبات میں ماہانہ اوسط اضافہ تقریبا 635 ارب روپے تھا۔