لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک): لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ رانا مدثر نے کیس کی سماعت کی جب کہ اس موقع پر پولیس نے فواد چوہدری کے راہداری ریمانڈ کی استدعا کی۔پراسیکیوشن نے کہا کہ کوہسار پولیس نے فواد چوہدری کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے اس لیے ملزم کی اسلام آباد منتقلی کے لیے راہداری ریمانڈ کی ضرورت ہے۔
فواد چوہدری کے وکیل نے کہا کہ اسلام آباد کا 4 گھنٹے کا راستہ ہے, راہداری ریمانڈ کی کیا ضرورت ہے، یہ جائیں اور اسلام آباد میں جا کر پیش کریں، ایک روزہ راہداری ریمانڈ لے کر کہیں اور لے کر جانا چاہتے ہیں۔
فواد چوہدری کے وکیل نے کہا کہ سفری ریمانڈ نہیں بنتا، ان کی ہتھکڑی بھی کھولی جائے، دونوں ہاتھوں کی بجائے ایک ہاتھ پر ہتھکڑی لگائیں۔
وکیل کے دلائل پر عدالت نے کہا کہ آپ فضول باتوں میں وقت ضائع کر رہے ہیں۔
بعد ازاں عدالت نے فواد چوہدری کا راہداری ریمانڈ منظور کرلیا اور ان کا سروسز اسپتال سے میڈیکل کرانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ فواد چوہدری کو میڈیکل کے بعد اسلام آباد روانہ کیا جائے۔
عدالتی حکم کے بعد پولیس فواد چوہدری کو لے کر روانہ ہوگئی۔
لاہور کے سروسز اسپتال میں فواد چوہدری کا میڈیکل کیا گیا جس میں ان کے بیس لائن ٹیسٹ مکمل کر لیے گئے جب کہ سی بی سی ٹیسٹ ان کے خون کے نمونے بھی لیے گئے۔
اسپتال میں فواد چوہدری کی ای سی جی کی گئی تو ٹھیک آئی جب کہ ان کا بلڈ پریشر اور شوگر لیول بھی ٹھیک ہے۔
واضح ر ہےکہ فواد چوہدری کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج ہے جو سیکرٹری الیکشن کمیشن کی درخواست پر کیا گیا ہے۔
فواد چوہدری کو اسلام آباد منتقل کرنے پر جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا جہاں پولیس ان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرے گی۔