اسلام آباد (ویب ڈیسک): آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستانی شہری کی جان و مال اور فلاح و بہبود کسی بھی دوسرے ملک اور کسی بھی دنیاوی مفاد سے مقدم ہے۔نگراں وزیراعظم کی سربراہی میں نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں غیرقانونی تارکین وطن کو ملک چھوڑنے کے لیے یکم نومبر کی ڈیڈ لائن دے دی گئی ہے۔ اپیکس کمیٹی نے دہشتگردی کے خلاف زیروٹالرنس پالیسی جاری رکھنے، دہشتگردی اور اُن کے سہولت کاروں کےخلاف سخت کارروائیاں جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک میں غیرقانونی مقیم غیرملکی یکم نومبر کی ڈیڈ لائن تک اثاثےبیچ کر اپنے وطن واپسی کے پابند ہوں گے، ڈیڈ لائن ختم ہونے پر غیر ملکیوں کو ملک بدر اور جائیدادیں قرق کر دی جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق آرمی چیف نے اجلاس میں زور دے کر کہا کہ “ایک پاکستانی شہری کی جان و مال اور فلاح و بہبود کسی بھی دوسرے ملک اور کسی بھی دنیاوی مفاد سے مقدم ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے، ریاست کی رٹ قائم کرنے کیلئے ہم کسی بھی حد تک جائیں گے۔
آرمی چیف نے اجلاس میں شاعر مشرق علامہ اقبال کا یہ شعر بھی پڑھا کہ ’نہ سمجھو گے تو مٹ جاؤ گے اے ہندوستان والو، تمہاری داستاں بھی نہ ہوگی داستانوں میں‘۔
اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے بتایا کہ یکم نومبر کے بعد تمام غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کو ڈی پورٹ کریں گے، پاکستان واحد ملک ہے جہاں غیرملکی پاسپورٹ کے بغیر بھی آجاتے ہیں۔