اسلام آباد: (نجات نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف کاکہنا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے سستا تیل اور گیس نہ خرید کر مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا ہے ۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وزارت توانائی نے بچت پلان پر بریفنگ دی اور مشاورتی کمیٹی نے بھی توانائی پلان پر رپورٹ پیش کی۔ اجلاس میں وزارت توانائی نے بچت پلان پر بریفنگ دی اور مشاورتی کمیٹی نے بھی توانائی پلان پر رپورٹ پیش کی۔
اجلاس میں وزیراعظم کی تشکیل کردہ مشاورتی کمیٹی نے توانائی پلان پر قائم کمیٹی کی رپورٹ پیش کی ، توانائی بچت پلان پر صوبوں سے ہونے والی مشاورت پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے بریفنگ دی ۔
ذرائع کے مطابق پاور ڈویژن کے حکام نے کابینہ کو توانائی پلان پر عملدرآمد سے متعلق آگاہ کیا ۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ قابل تجدید اور سستے توانائی ذرائع پر انحصار وقت کی اہم ضرورت ہے، تیل اور گیس کاسالانہ درآمدی بل 27 ارب ڈالر ہے جبکہ ملک کا گردشی قرضہ 2500 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ 30 سال کے دوران توانائی کے شعبے میں کوئی اصلاحات نہیں کی گئیں ، بجلی گیس پر انحصار کو کم کرنے کے طریقے ڈھونڈنا ہوں گے ، اتحادی حکومت ملک کے معاشی مسائل کے حل کیلئے کوشاں ہے۔ اجلاس میں وزیراعظم نے توانائی کی ضروریات اور وسائل کا استعمال بہتر کرنے کی ہدایت کی.
جبکہ وزیر اعظم کی زیرصدارت کسان پیکیج سے متعلق بھی جائزہ اجلاس ہوا جس میں بریفنگ دی گئی کہ رواں مالی سال میں نومبر تک 664 ارب کے زرعی قرضے کسانوں میں تقسیم کیے جا چکے ہیں۔
وزیراعظم نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کسان پیکج پر عمل درآمد کو تیز کیا جائے،زرعی شعبے کی ترقی پاکستان میں فوڈ سیکیورٹی کی ضامن ہے۔ہمیں ہر حال میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانا ہے،گندم،کپاس،کنولہ اور زیتون کی کاشت اور پیداوار پر توجہ دی جائے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کسانوں کواجناس کی پیداوار بڑھانے کے لیے بہتر بیجوں کی فراہمی یقینی بنائی جائے،کسان پیکج پر عمل کے لیے نوجوانوں کے لیے قرضہ اسکیم اور سود پر چھوٹ دی جائے،ہمیں ہر حال میں پاکستان میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔