اسلام آباد (ویب ڈیسک): عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط پر اگلے مالی سال کے بجٹ میں 2 ہزار روپے کے اضافی ٹیکس لگیں گے۔
آئندہ بجٹ کے لیے جی ڈی پی کے 10 فیصد سے زائد سالانہ ٹیکس وصولی کا ہدف مقرر کرنے کے قوی امکانات کے ساتھ، حکومت کو جی ایس ٹی، انکم ٹیکس، اضافی کسٹمز ڈیوٹی اور ایکسائز ڈیوٹی پر تاریخی اضافی محصولات کے اقدامات کرنا ہوں گے تاکہ مطلوبہ نتائج حاصل کیے جا سکیں۔
اس کا مطلب ہے کہ حکومت کو اگلے بجٹ میں 2 ٹریلین روپے کے اضافی ٹیکس عائد کرنے ہوں گے جو پاکستان کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں کیا گیا۔