کراچی (ویب ڈیسک): امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہےکہ کراچی کی آبادی کو درست گن لیا جائے تو سندھ کی آدھی آبادی ہوگی، درست مردم شماری سےکراچی سے وزیراعلیٰ منتخب کیا جاسکتا ہے۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ کراچی میں مردم شماری درست نہیں ہوئی ہے، ایک دو بلاک میں آکر باقی گھر خود اندازے سے بھرے جا رہے ہیں، جو ٹیبلیٹ دیےگئے ہیں اس میں مکمل معلومات دستیاب نہیں، جنہیں گنا گیا ہے انہیں معلوم ہونا چاہیےکہ کیسے گنا گیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ عمران خان کابینہ نے جعلی فراڈ مردم شماری کی منظوری دی، شہباز شریف اور احسن اقبال کو بتانا ہوگا کراچی دشمنی کیوں ہے، وہ کراچی آکر پسند کی پارٹی سے مل کر چلے جاتے ہیں، اس پسند کی پارٹی نے ہی کراچی کو تباہ کیا ہے، ہم حکومت سے کوئی خیرات نہیں مانگ رہے، ہمیں بس پورا گنا جائے، شہر میں سندھی، پنجابی پٹھان، برمی جو بھی ہے اسےگنا جائے، آپ آدھے سندھ کو کیسے نظر انداز کر رہے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ گورنر سندھ نے احسن اقبال کو خط لکھا ہے، انہیں اپنےعہدےکے حساب سے مزید سنجیدہ کوشش کرنی ہوگی، کراچی کوئی جزیرہ نہیں، کراچی بولےگا اور اپنا حق لےگا، ایم کیو ایم حکومت میں ہے تو مردم شماری کی ایس او پیز میں اس کا کیا کردار ہے، سیاسی انتقامی کارروائیاں نہیں ہونی چاہئیں، علی زیدی کی گرفتاری کی مذمت کرتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کو یہ لوگ گوٹھ بنانا چاہتے ہیں، پہلے یہ حلقہ بندیوں میں مسئلہ کرتے ہیں، پھر مرضی کے نتائج دیتے ہیں، دوبارہ گنتی میں ہماری کئی نشستیں کم کی گئی ہیں، یہ ضمنی انتخابات سے فرار اختیار کر رہے ہیں،گیارہ نشستوں پر انتخاب ہو رہا ہے وہاں بھی ہم سیٹیں جیتیں گے، جہاں نوٹیفکیشن جاری ہوئے ہیں ان نشستوں پر بھی جدوجہد کریں گے۔