نیو یارک (ٹیک ڈیسک): جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ نے ایک ستارے کے بننے کے عمل کی تصویر کھینچی ہے۔زمین سے ایک ہزار نوری برسوں کے فاصلے پر واقع اس ستارے کو Herbig-Haro 211 کا نام دیا گیا ہے۔
امریکی خلائی ادارے ناسا کی جانب سے اس تصویر کو جاری کیا گیا جس میں ستارے کے سفر کے دوران خارج ہونے والی متعدد گیسوں کو دکھایا گیا ہے۔
گیسوں کا یہ امتزاج اس وقت نظر آتا ہے جب نئے بننے والے ستارے تیز رفتاری سے گیس اور گرد ٹکراتے ہیں۔
جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کی اس دریافت سے سائنسدانوں کو اس طرح کے ٹکراؤ سے پیدا ہونے والی شاک ویوز کی رفتار اور سمت کے بارے میں جاننے کا موقع ملے گا۔
ناسا کے مطابق Herbig-Haro 211 بتدریج سورج جیسا ستارہ بن جائے گا۔
جیمز ویب کے انفرا ریڈ کیمرے نے اس ستارے کے درجہ حرارت کو جاننے کا موقع فراہم کیا اور اس طرح محققین شاک ویوز کا ڈیٹا اکٹھا کرنے میں کامیاب ہوئے۔
خیال رہے کہ جیمز ویب دنیا کی طاقتور ترین ٹیلی اسکوپ ہے اور اس کی مدد سے سائنسدان اب تک اربوں سال پرانی کہکشاؤں کا ڈیٹا اکٹھا کر چکے ہیں جبکہ اس نے ہمارے نظام شمسی کے سیاروں کی حیران کن تصاویر بھی کھینچی ہیں۔
اگست 2023 میں جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کی ایک تصویر نے سائنسدانوں کے بھی ذہن گھما دیے تھے۔
یہ تصویر زمین سے 1470 نوری برسوں کے فاصلے پر واقع ستاروں کے ایک جھرمٹ Vela کی تھی۔
اس تصویر میں ستاروں کے اجتماع کے قریب وہ مادہ موجود ہے جو ستاروں کا حصہ بن رہا ہے۔
مگر ان ستاروں کے پیچھے پس منظر میں ایک ایسی چیز چھپی تھی جس نے سائنسدانوں کو سر کھجانے پر مجبور کر دیا۔
اس تصویر میں ایک بہت بڑا کائناتی سوالیہ نشان نظر آرہا تھا۔