(ویب ڈٰیسک): پنجاب پولیس کی جانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل انتظار پنجوتھا کو پولیس مقابلے کے بعد بازیاب کرائے جانے کے بعد ان کا بیان سامنے آگیا۔حسن ابدال میں پولیس مقابلے کے بعد مبینہ اغوا کار پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے مغوی وکیل انتظار پنجوتھا کو چھوڑ کر فرار ہوگئے۔
انتظار پنجوتھا نے اپنے اغوا سے متعلق ابتدائی بیان میں بتایا کہ مجھے 8 اکتوبر کو اسلام آباد سے اٹھایا گیا تھا، مجھے دو کروڑ روپے تاوان کی غرض سے اغوا کیا گیا تھا، مجھے بہت مارا گیا ہے ۔
حسن ابدال میں پولیس مقابلہ، مبینہ اغوا کار عمران خان کے مغوی وکیل انتظار پنجوتھا کو چھوڑ کر فرار
بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے مزید کہا کہ اغوا کار پشتو میں بات کرتے تھے، مجھے سمجھ نہیں آتی تھی کیا بات کررہے ہیں۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ تین چار گھنٹے سے سفر کرارہے تھے، کہاں سے یہاں تک لائے علم نہیں، مجھے آج شام تک باندھ کے رکھا ہوا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے وکیل انتظار پنجوتھا 8 اکتوبر سے لاپتہ تھے، ان کی بازیابی کیلئے کیس بھی اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت تھا۔
یکم نومبر کو اٹارنی جنرل کی اسلام آباد ہائیکورٹ کو یقین دہانی کرائی تھی کہ عمران خان کے فوکل پرسن انتظار پنجوتھا 24گھنٹے میں بازیاب ہو جائیں گے۔