کراچی(ویب ڈیسک): پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ون ڈے سیریز کا آغاز پیر سے کراچی میں ہورہا ہے تاہم گرین شرٹس وائٹ بال کے ساتھ قسمت بدلنے کے خواہاں ہیں۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ون ڈے سیریز کا آغاز پیر سے کراچی میں ہورہا ہے، تینوں ہی میچز نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے جہاں پر پہلے کھیلے گئے 2 ٹیسٹ میچز بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوئے۔
پاکستان کیلیے ہوم گراؤنڈز پر ریڈ بال کرکٹ میں نتائج انتہائی مایوس کن ثابت ہوئے، انگلینڈ کے ہاتھوں 3 میچز کی سیریز میں وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا، اس سے قبل آسٹریلیا سے بھی ہوم سیریز میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا تھا، اس لیے گرین شرٹس اب وائٹ بال کے ساتھ اپنی قسمت تبدیل کرنے کے خواہاں ہیں۔
محدود اوورز کے فارمیٹس میں گرین شرٹس کی گذشتہ کچھ عرصے سے پرفارمنس بہتر ہی رہی ہے، انھوں نے گذشتہ برس کھیلے گئے 9 ون ڈے میچز میں سے 8 میں کامیابی حاصل کی ہے، اب کپتان بابر اعظم ہوم سیریز میں بھی کامیابیوں کا سلسلہ برقرار رکھنے کے خواہاں ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے وائٹ بال کرکٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے،ہم نئے سال میں اس کا تسلسل برقرار رکھنا چاہتے ہیں، ہماری کوشش ہو گی کہ مثبت کرکٹ کھیلیں، ون ڈے کرکٹ ٹیسٹ کے مقابلے میں مختلف طرز کی کرکٹ ہے، پاکستان ٹیم میں نئے چہرے سامنے آئے ہیں، نئے کھلاڑی بہت پرجوش ہیں، طیب طاہر اور کامران غلام نے اچھی پرفارمنس دیں۔
حارث رؤف، نسیم شاہ، محمد حسنین اور شاہنواز دہانی کی واپسی سے ہماری بولنگ مضبوط ہوگئی ہے، نیوزی لینڈ کے خلاف بہترین کھلاڑیوں کو موقع دیں گے۔ انجرڈ شاداب خان کی عدم موجودگی میں سیریز کیلیے نائب کپتان مقرر ہونے والے شان مسعود کے میچ کھیلنے کا فیصلہ آخری لمحات میں ہوگا۔
اس حوالے سے بابراعظم کہتے ہیں کہ شان مسعود کو کھلانے کا ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، میچ سے قبل وکٹ دیکھنے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کہ وہ ٹیم کا حصہ ہوں گے یا نہیں۔ یاد رہے کہ پاکستانی اسکواڈ میں فخرزمان کی شمولیت سے ٹاپ آرڈر مزید مستحکم ہونے کی توقع ہے، حارث سہیل کی 2 برس بعد واپسی ہوئی ہے۔
نیوزی لینڈ کا باہمی ون ڈے میچز میں پاکستان پر پلڑہ بھاری ہے، وہ گذشتہ 15 میں سے 12 ایک روزہ میچز میں گرین شرٹس کو مات دے چکے ہیں، گذشتہ ورلڈ کپ میں رنر اپ رہنے والے کیویز اس وقت سپر لیگ پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست اور اپنی پوزیشن کو مزید مستحکم کرنے کے خواہاں ہے۔
اس سیریز میں نیوزی لینڈ کو بھی اپنے کئی اہم پلیئرز کی مختلف وجوہات کی بنا پر خدمات میسر نہیں ہیں، فاسٹ بولر میٹ ہینری دوسرے ٹیسٹ کے آخری روز پیٹ کی تکلیف میں مبتلا ہوگئے تھے، ٹرینٹ بولٹ، کائیل جیمیسن اور ایڈم ملن بھی ٹیم کا حصہ نہیں ہیں۔