کراچی (ویب ڈیسک): گلشن اقبال کے علاقے سے لاپتا 9 بلوچ طالب علموں میں سے 7 واپس آگئے، جس کی پولیس رپورٹ سندھ ہائیکورٹ میں جمع کرادی گئی ہے۔جسٹس صلاح الدین پہنور کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کے روبرو گلشن اقبال کے علاقے سے لاپتا 9 بلوچ طالب علموں کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، جس میں گمشدہ طلبہ کی بازیابی میں اہم پیش رفت سامنے آگئی۔ پولیس نے رپورٹ عدالت میں جمع کرائی، جس میں بتایا گیا کہ 7 لاپتا طالب علم واپس آگئے ہیں۔پولیس رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ واپس آنے والے طالب علموں میں شعیب علی، اشفاق، شہزاد، بیبگر امیر، زبیر، قمبر علی اور سعید اللہ شامل ہیں۔ محمد جاوید نامی طالب گمشدگی کے ایک روز بعد واپس آگیا تھا۔
تفتیشی افسر نے عدالت میں بتایا کہ لاپتا طالب علم محمد حنیف کی بازیابی کی کوششیں جاری ہیں۔
جسٹس صلاح الدین پہنور نے ریمارکس دیے کہ اچھی بات ہے، خیریت سے واپس آگئے۔
درخواستگزار کے وکیل نے مؤقف دیا کہ دن دیہاڑے طالب علموں کو اٹھا کر لے جایا گیا تھا۔ پولیس نے طالب علموں کی گمشدگی کا مقدمہ بھی درج نہیں کیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ مقدمہ بھی درج ہوجائے گا۔ عدالت نے واپس آنے والے طالب علموں اور درخواست گزار کو پولیس تحقیقات میں تعاون کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے طالب علم حنیف کی بازیابی کے لیے اقدامات تیز کرنے کی بھی ہدایت کی۔
واضح رہے کہ 9 بلوچ طالب علم 16 اکتوبر کو گلشن اقبال کے علاقے سے لاپتا ہوگئے تھے۔