غزہ (ویب ڈیسک): ایران کے اسرائیل پر میزائل حملوں کے بعد غزہ اور لبنان میں شہری جشن منا رہے ہیں۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملوں کے بعد لبنان کے دارالحکومت بیروت میں آتش بازی بھی کی گئی۔غزہ میں بھی شہری سڑکوں پر نکل آئے اور جشن منایا۔خیال رہے کہ ایران نے اسرائیل پر حملہ کردیا ہے اور کئی بیلسٹک میزائل داغے ہیں۔اسرائیلی حملے کے بعد ایرانی پاسدارن انقلاب گارڈز نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہےکہ اسرائیل پر حملہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ کی شہادت کا بدلہ ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق ایران کی جانب سے سیکڑوں میزائل فائر کیے گئے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایران سے اسرائیل کی جانب کم از کم 400 میزائل فائر کیے گئے ہیں۔
اسرائیلی حملے کے بعد ایرانی پاسدارن انقلاب گارڈز نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہےکہ اسرائیل پر حملہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ کی شہادت کا بدلہ ہے۔
ایرانی پاسدارن انقلاب نے کہا ہے کہ اسرائیل نے جوابی کارروائی کی تو دوبارہ نشانہ بنایا جائے گا۔
جولائی میں ایرانی دارالحکومت میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد ایران میں اس حملے کا جواب دینے کے لیے دباؤ تھا تاہم ایران نے اس حملے کا جواب نہیں دیا تھا۔
گزشتہ دنوں اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ بھی شہید ہوگئے تھے۔
ایرانی پاسدارن انقلاب گارڈ نے اسرائیل پر حملے کے بعد اہم بیان جاری کر دیا ہے۔
ایران نے منگل کو اسرائیل پر حملہ کردیا ہے اور کئی بیلسٹک میزائل داغے ہیں۔اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران سے اسرائیل کی جانب کم از کم 102 میزائل فائر کئے گئے ہیں جس کے بعد مقبوضہ بیت المقدس میں سائرن بجنے لگے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایران سے اسرائیل کی جانب کم از کم 400 میزائل فائر کیے گئے۔
اسرائیلی حملے کے بعد ایرانی پاسدارن انقلاب گارڈز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کچھ لمحے قبل ایرانی فضائیہ نے کئی بلیسٹک میزائلوں کے ذریعے اسرائیل پر حملہ کیا جس میں کئی اہم فوجی و سیکیورٹی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
ایرانی پاسدارن انقلاب گارڈز نے کہا کہ اسرائیل پر حملہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ کی شہادت کا بدلہ ہے۔ان حملوں کی تفصیلات بعد میں بتائیں جائیں گی۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ آپریشن اعلیٰ قومی سلامتی کی منظوری، چیف آف آرمی اسٹاف کی اطلاع اور اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج اور وزارت دفاع کی حمایت سے کیا گيا ہے۔
ایرانی پاسدارن انقلاب نےخبردار کیا کہ اگر صیہونی حکومت نے، ملکی و عالمی قوانین کے مطابق کیے گئے اس آپریشن پر فوجی رد عمل ظاہر کیا تو اس کے بعد اسے زيادہ شدید اور تباہ کن حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
خیال رہے کہ شام میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیلی حملے کے بعد اپریل میں ایران نے اسرائیل پر متعدد میزائلوں سے حملہ کیا تھا۔
جولائی میں ایرانی دارالحکومت میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد ایران میں اس حملے کا جواب دینے کے لیے دباؤ تھا تاہم ایران نے اس حملے کا جواب نہیں دیا تھا۔
گزشتہ دنوں اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ بھی شہید ہوگئے تھے۔