کراچی (نجات نیوز): سرفراز کی شاندار سنچری، پاک-نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا جانیوالا دوسرا اورآخری ٹیسٹ میچ برابری پر ختم ہونے پر پورا ٹیسٹ سیریز ڈرا ہوگیا. پٌاکستان نے سرفراز احمد کی شان دار سنچری کی بدولت نیوزی لینڈ کے خلاف دومیچوں کی سیریز کا آخری میچ نتیجہ خیز ہونے سے بچالیا اور سیریز برابری پر ختم ہوگئی۔جس پر عوام کی آپس کی سرگوشیوں میں ہٹلر کو یاد کرتے سنا گیا .
کراچی میں کھیلے گئے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کے آخری دن پاکستان نے صفر پر دو کھلاڑیوں کے نقصان پر اپنی دوسری نامکمل اننگز دوبارہ شروع کی تو امام الحق کا ساتھ دینے شان مسعود آئے۔
دونوں کھلاڑیوں نے تیسری وکٹ کے لیے 35 رنز کی شراکت قائم کی لیکن اسی اسکور پر امام اپنی وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے اور اش سودھی کی وکٹ بن گئے۔
کپتان بابر اعظم اور شان مسعود نے پراعتماد انداز میں بیٹنگ کی اور اسکور کو 77 تک پہنچا دیا لیکن اس مرحلے پر لیگ کی جانب جاتی گیند کو چھیڑنے کی کوشش میں قومی ٹیم کے کپتان وکٹ گنوا بیٹھے، انہوں نے 27 رنز بنائے تھے۔
ابھی قومی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ مائیکل بریسویل نے اپنے اگلے اوور میں ایک اور اہم شکار کرتے ہوئے شان مسعود کی 35 رنز کی اننگز کا بھی خاتمہ کردیا۔
80 رنز پر پانچ وکٹیں گرنے کے بعد سرفراز احمد کا ساتھ دینے سعود شکیل آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے ذمہ دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے کھانے کے وقفے تک مزید کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔
دونوں کھلاڑیوں نے کھیل کے دوسرے سیشن میں بھی بہترین کھیل کا سلسلہ جاری رکھا اور اس دوران سرفراز احمد نے سیریز میں اپنی لگاتار چوتھی نصف مکمل کر لی۔
سعود شکیل اور سرفراز اس موقع پر چھٹی وکٹ کے لیے 88 رنز کی ساجھے داری قائم کرتے ہوئے پاکستان کو 5 وکٹوں کے نقصان پر 169 رنز تک پہنچایا اور شراکت داری کے اس سلسلے کو مزید دراز کیا۔
سرفراز احمد اور سعود شکیل نے 123 رنز کی طویل شراکت قائم کرکے پاکستان کو ایک مستحکم پوزیشن پر لاکھڑا کیا اور ٹیم کو جیت کی امید دلائی۔سعود شکیل نے 146 گیندوں کا سامنا کیا اور 32 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
سرفراز احمد کا ساتھ دینے کے لیے ساتویں نمبر پر آغاسلمان میدان میں آئے اور 83 گیندوں پر 70 رنز کی قیمتی شراکت کی جبکہ سرفراز سنچری مکمل کی۔ سابق کپتان سرفراز نے مرد بحران کا کردار ادا کرتے ہوئے اپنی ذمہ دارانہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور 135 گیندوں پر ٹیسٹ کیریئر کی چوتھی سنچری مکمل کی۔
آغاسلمان 40 گیندوں پر 30 قیمتی رنز بنا کر ایک ایسے وقت پر آؤٹ ہوئے جب پاکستان کو جیت کے لیے 46 رنز درکار تھے۔
حسن علی بھی زیادہ دیر وکٹ پر ٹھہر نہیں سکے جبکہ اس دوران نیوزی لینڈ نیا گیند لیا اور 282 کے اسکور پر کپتان ساؤدھی نے بھرپور فائدہ اٹھاتےہوئے حسن علی کی وکٹ حاصل کی اور اس وقت پاکستان کو جیت کے لیے 37 رنز کی ضرورت تھی۔
سرفراز احمد اختتامی اوور کے کھیل کے دوران نیوزی لینڈ کے پھیلائے ہوئے جال میں پھنسے اور باہر جاتی ہوئی گیند ان کے گلوز کو چھو کر پیچھے کھڑے کیسن ولیمسن کے ہاتھوں میں جا پہنچی۔
کین ولیمسن کے ایک اچھے کیچ کے نتیجے میں پاکستان کو 9 ویں کا نقصان برداشت کرنا پڑا اور سرفراز 118 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوگئے۔
نسیم شاہ اور ابرار احمد نے آخری وکٹ میں 16 رنز کا اضافہ کیا اور پاکستان کو شکست سے بچاتے ہوئے میچ برابری پر ختم کردیا۔ میچ کے اختتام پر پاکستان نے 9 وکٹوں پر 304 رنز بنالیے تھے اور جیت کے لیے 15 رنز درکار تھے۔ نسیم شاہ نے 2 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 15 اور ابرار احمد 7 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے مائیکل بریسویل نے سب سے زیادہ 4 وکٹیں حاصل کیں، کپتان ساؤدھی اور اش سودھی نے 2،2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
خیال رہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیریز کا پہلا میچ بھی کسی نتیجے کے بغیر ختم ہوگیا تھا۔
سرفراز احمد کو شان دار سنچری کے ذریعے پاکستان کو شکست سے بچانے پر میچ کے ساتھ ساتھ سیریز کا بھی بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔