بیجنگ (ٹیکڈیسک): چین چاند پر ایک نیا مشن چینگ ای 6 مئی کے آغاز میں بھیج رہا ہے جو اس حصے کے نمونے اکٹھے کرکے واپس بھیجے گا جو زمین سے نظر نہیں آتا۔یہ بہت اہم مشن ہے کیونکہ اس سے مستقبل قریب میں چاند کے قطب جنوبی میں بیس کی تعمیر اور پہلے چینی انسان بردار مشن کا راستہ کھل جائے گا۔یہ مشن 3 مئی کو روانہ کیا جائے گا جس میں پاکستان کا ایک سیٹلائیٹ بھی شامل ہوگا۔مجموعی طور پر یہ مشن پاکستان، یورپین اسپیس ایجنسی، فرانس اور اٹلی کے پے لوڈ کو اپنے ساتھ چاند پر لے کر جائے گا۔اس مشن کے ذریعے پاکستان کے کیوب سیٹ نامی منی ایچر سیٹلائیٹ کو چاند کے مدار پر پہنچایا جائے گا۔
جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ چینگ ای 6 مشن چاند کے تاریک حصے میں جاکر وہاں کی سطح سے نمونوں کو اکٹھا کرکے زمین پر واپس بھیجے گا۔
یہ پہلی بار ہوگا جب چاند کے تاریک حصے سے نمونوں کو زمین پر لایا جائے گا، اس سے پہلے امریکا، سوویت یونین اور چین کے ایسے مشنز کے دوران چاند کی قریبی سطح سے نمونوں اکٹھے کیے گئے تھے۔
خیال رہے کہ چاند کے اس حصے کو تاریک اس لیے نہیں کہا جاتا کہ وہاں روشنی نہیں، بلکہ اس کے بارے میں تفصیلات نہ ہونے کی وجہ سے اسے تاریک یا خفیہ کہا جاتا ہے۔
یہ مشن چاند کے قطب جنوبی کے شمال مشرقی خطے میں لینڈ کرے گا۔
سائنسدانوں کو چاند کے قطب جنوبی میں بہت زیادہ دلچسپی ہے کیونکہ وہاں موجود برفانی خطے میں تحقیقی مراکز طویل عرصے تک قائم رہ سکتے ہیں۔
چینگ ای 6 مشن 2 کلوگرام کے وزن کے نمونے اکٹھے کرے گا اور اگر یہ مشن کامیاب ہوتا ہے تو یہ بہت بڑی پیشرفت ہوگی۔
چینگ ای 6 کے بعد چین کی جانب سے چینگ ای 7 روبوٹیک مشن کو چاند کے قطب جنوبی میں بھیجا جائے گا۔
یہ مشن وہاں برف کے آثار دریافت کرے گا جبکہ خطے کے ماحول اور موسم کی جانچ پڑتال بھی کرے گا۔
چینگ ای 8 مشن سے چینگ ای مشنز کا اختتام ہوگا جو وہاں ممکنہ طور پر ریسرچ اسٹیشن کے قیام کے لیے بھیجا جائے گا۔