لاڑکانہ (ویب ڈیسک): سابق وزیراعظم وپیپلزپارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی پوتی اور میر مرتضیٰ بھٹو کی بیٹی فاطمہ بھٹو نے سندھ حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔ٹوئٹر پر جاری بیان میں فاطمہ بھٹو نے کہا میں نےفروری میں سجاول کے گھوسٹ اسکول کی پوسٹ کی تھی،یہ گھوسٹ اسکول سندھ حکومت کی بدعنوانی کی بدولت خالی تھا۔
انہوں نے لکھا کہ اسکول میں جھاڑیاں اُگ رہی تھیں اور اب بھی یہی حال ہے، ایک اہلکار میری پوسٹ کےبعد ملنےآیا تھا لیکن اسکول کا وہی حال ہے، میرےلکھنے کے بعد کچھ بھی نہیں کیا گیا۔
فاطمہ نے سوال کیا کون سے اساتذہ یہاں کام کرنے کے طور پر رجسٹرڈ ہیں؟ وہ اساتذہ سرکاری تنخواہ لے رہے ہیں، ہمیں ان کے نام معلوم ہونے چاہئیں، بدعنوانی جاری ہے، 10سال پہلے تعمیرہوا سجاول تعلقہ اسپتال بھی چھوڑدیا گیا۔
And the corruption continues: this is the Sajawal taluka hospital – construction was started 10 years ago and left like this, skeletal. Women delivering babies have to drive all the way to Larkana to get basic medical attention, sometimes dying on the short journey. This is… pic.twitter.com/FysFvylkkS
— fatima bhutto (@fbhutto) May 1, 2023
انہوں نے کہاکہ خواتین کو بنیادی طبی امداد کے لیے لاڑکانہ جانا پڑتا ہے، اس سفر کے دوران اکثر خواتین کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے، یہ عملاً بدعنوانی ہے، نہ اسکول، نہ اسپتال۔
فاطمہ بھٹو نے کہا آپ جانتے ہیں کہ پیسہ کہاں جا رہا ہے، پورا ملک جانتا ہے، نسلیں اس کی قیمت ادا کریں گی۔