راولپنڈی(ویب ڈیسک): جیل حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ برطانوی جریدے میں شائع ہونےو الا بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا آرٹیکل ان کی اپنی تحریر نہیں ہے۔ آئی جی جیل خانہ جات کا کہنا ہے کہ اڈیالہ جیل میں عمران خان کی کمرہ نما بیرک کو انتہائی سیکیورٹی زون قرار دیا گیا ہے اور 24گھنٹے بیرک کی سیکیورٹی کیمروں، جیل اسٹاف اور دیگر خفیہ آلات سے مانیٹرنگ جاری رہتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے آنے والے ہر شخص کی جیل قوانین کے مطابق تلاشی لی جاتی ہے، اس کے علاوہ بیرک پر تعینات ہونے والے سیکیورٹی اہل کاروں کی ڈیوٹی کے آغاز اور اختتام پر بھی تلاشی لی جاتی ہے۔
جیل حکام کا کہنا ہے کہ عمران خان کو صرف کتابیں پڑھنے کی سہولت میسر ہے اور کتابیں بھی انہیں اچھی طرح جانچ پڑتال کے بعد دی جاتی ہیں۔
آئی جی جیل خانہ جات کا کہنا تھا کہ جیل بیرک میں بانی پی ٹی آئی کو کاغذ اور قلم کی سہولت میسر نہیں، کوئی ایسا ذریعہ انہیں مسیر نہیں ہے کہ عمران خان جیل میں کچھ لکھ سکیں اور ان کا لکھا ہوا جیل سے باہر جاسکے، اس لیے اس آرٹیکل میں کوئی صداقت نہیں ہے کہ یہ آرٹیکل عمران خان نے خود لکھا ہے۔
آئی جی جیل خانہ کے مطابق وہ اس بات کی سختی سے تردید کرتے ہیں کہ برطانوی جریدے کا آرٹیکل بانی پی ٹی آئی عمران خان کا تحریر کردہ ہے۔