لاہور (ویب ڈیسک)) : پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں ملکی تاریخ کا سب سے بڑا اضافہ ہونے کا امکان، آئی ایم ایف کی ہدایات کے بعد وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی کی شرح 2 فیصد کے بجائے 18 فیصد کرنے پر غور شروع کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات پر 18 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی ہدایت کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ دنوں وزارت پٹرولیم اور خزانہ نے دو فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی سفارش کی تھی لیکن آئی ایم ایف نے پٹرول، ڈیزل، لائٹ ڈیزل سمیت دیگر پٹرولیم مصنوعات پر 2 کے بجائے 18 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا کہہ دیا۔ آئی ایم ایف نے وفاقی حکومت کو صاف بتادیا ہے کہ سیلز ٹیکس 18 فیصد ہی ہوگا۔
او ایم سی ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات پر 2 کے بجائے 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہونے سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوجائے گا۔
وزارت پٹرولیم اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف کو تفصیلی بریفنگ دے گی۔ بتایا گیا ہے کہ سیلز ٹیکس عائد کیے جانے سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ملکی تاریخ کا سب سے بڑا اضافہ ہو سکتا ہے۔ 18 فیصد جی ایس ٹی عائد کیے جانے سے پٹرول اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 45 روپے کا اضافہ متوقع ہے۔ یہاں واضح رہے کہ اس وقت ملک میں پیٹرول کی قیمت 248 روپے 38 پیسے، ڈیزل 255 روپے 14پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت161 روپے 54 پیسے فی لیٹر ہے۔15 نومبر کو وفاقی حکومت کی جانب سے 30 نومبر تک کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی موجودہ قیمتوں کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔