اسلام آباد (ویب ڈیسک): نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی زیر صدارت بجلی کے بلوں پر دوسرا اجلاس ختم ہوگیا اور عوام کو ریلیف دینے کا فیصلہ آج بھی نہ ہوسکا۔گزشتہ روز بھی نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی زیر صدارت بجلی کے بلوں کے حوالے سے اجلاس ہوا تھا اور آج دوسرے روز بھی اجلاس ہوا۔وزارت توانائی سے مشاورت مکمل کرلی گئی ہے جس کے بعد وزیراعظم کی زیر صدارت حتمی اجلاس کل ہوگا۔
ذرائع کے مطابق نگران وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کرلیا گیا ہے جس میں ملک کی معاشی صورتحال پر غور کیا جائے گا۔
وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس، بجلی بل کے ستائے عوام کو فوری طور پر ریلیف دینے کا فیصلہ نہ ہوسکا
ذرائع نے بتایاکہ وفاقی کابینہ وزارت توانائی کی بجلی بلوں سے متعلق تجاویز کی منظوری دے گی۔
دوسری جانب وزارت توانائی میں بجلی کے بلوں سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں بجلی کے بلوں کے مسئلے پر تجاویز کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔
وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ تجاویز کل وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کی جائیں گی اور حتمی فیصلہ کابینہ کے اجلاس میں کیا جائے گا کیونکہ ان تجاویز اور فیصلوں کی منظوری کی مجاز صرف وفاقی کابینہ ہے۔
اُدھر بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف عوامی احتجاج شدت اختیار کرتا جا رہا ہے اور ملک کے کونے کونے میں لوگ سراپا احتجاج ہیں۔
آج بھی ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے اور بل جلائے گئے، سڑکیں بند کی گئیں اور کہیں کہیں کاروبار بھی بند ہوا۔
راولپنڈی میں سیکروں افراد نے آئیسکو کے دفتر کا گھیراؤ کیا، حیدرآباد میں شٹر ڈاؤن ہڑتال رہی اور بازار بند رہے۔
مالاکنڈ کے بٹ خیلہ بازار میں مظاہرین نے قومی شاہراہ احتجاجاً بند کردی، شبقدر اور صوابی میں بھی احتجاجی مظاہرہ ہوا جبکہ مانسہرہ میں تاجروں کی ہڑتال کے باعث کاروبار مکمل طور پر بند رہا۔