کراچی (شوبز ڈیسک): سینئر اداکار بہروز سبزواری نے ماضی کا قصہ یاد کرتے ہوئے بتایا کہ لیجنڈ اداکار اور کامیڈین عمر شریف کے ساتھ تھیٹر کے دوران ان کی دھوتی گرگئی تھی، ناظرین ہنس رہے تھے اور وہ خود صدمے میں تھے۔بہروز سبزواری نے سما ٹی وی کے پروگرام ’حد کردی‘ میں شرکت کی جہاں انہوں نے میزبان مومن ثاقب کے سوالوں کے دلچسپ جوابات دیے۔
پروگرام میں میزبان نے جب پوچھا کہ ’کیا بولی وڈ اداکار سلمان خان کی والدہ بھی اپنی فین ہیں؟‘ جس پر اداکار نے جواب دیا کہ ’جی بالکل‘۔
بہروز سبزواری نے بتایا کہ ایک روز لندن کے شاپنگ اسٹور میں ان کی سلمان خان کے چھوٹے بھائی اور ان کی والدہ سے اتفاقاً ملاقات ہوئی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ ’سلمان خان کے چھوٹے بھائی سہیل مجھ سے گرم جوشی سے ملے اور پھر ان کی والدہ سے ملاقات کی، انہوں نے مجھے دیکھ فوراً پہچان لیا اور بہت خوش ہوئیں، یہ میرے لیے بہت بڑا اعزاز تھا، میں خود سلمان کا بہت بڑا ہوں‘۔
میزبان کے سوال پر انہوں نے یہ بھی بتایا کہ تھیٹر کے دوران ان کی دھوتی اتر گئی تھی جس کی وجہ سے انہیں کافی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے ماضی کا ایک قصہ یاد کرتے ہوئے بتایا کہ ’ایک روز میں لیجنڈ کامیڈین اور اداکار عمر شریف کے ساتھ تھیٹر کررہا تھا، میں نے اس پلے میں بدمعاش کا کردار ادا کیا تھا، اس کردار کے لیے میں نے بڑی مونچھیں لگائیں اور دھوتی باندھی تھی۔ ’
سینئر اداکار نے مزید بتایا کہ ’اس وقت تھیٹر میں ہاؤس فُل تھا، بڑی تعداد میں شو دیکھنے آئے ہوئے تھے، اسٹیج پر عمر شریف تھے، جس کے بعد میں نے ایک ڈائیلاگ بولتے ہوئے اپنی انٹری دی، جس کے بعد عمر شریف نے مجھے تھپڑ رسید دیا، یہ تھپڑ اسکرپٹ میں نہیں تھا۔ ’
بہروز سبزواری نے ہنستے ہوئے بتایا کہ جب عمر شریف نے تھپڑ رسید کیا تو میری دھوتی گر گئی، میں بہت صدمے میں تھا، سمجھ نہیں آرہا تھا کہ کیا کرنا چاہیے، پھر میں نے فوراً دھوتی اٹھائی اور اسٹیج سے بھاگ گیا، جس کے بعد لوگوں نے ہنسنا شروع کردیا۔’
انہوں نے قہقہ لگاتے ہوئے بتایا کہ ’مجھے دھوتی باندھنی نہیں آتی تھی۔‘
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بولی وڈ میں ان کی نامور کامیڈین جونی لیور سے بھی گہری دوستی ہے، وہ فلم ’کھلے آسمان کے نیچے‘ کی شوٹنگ میں مصروف تھے، فلم آخری حصہ بھارت میں شوٹ ہوا تھا، جس ہوٹل میں ہم ٹھہرے وہیں پر جونی لیور سے ملاقات ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ ایک روز میں اپنی اہلیہ کے ساتھ واک کررہا تھا تو مجھے پیچھے سے کسی نے پکڑ لیا، میں نے حیران ہو کر پلٹ کر دیکھا تو جونی لیور تھے، انہوں نے گرم جوشی سے ’قباچہ بھائی‘ کہا۔
’جس کے بعد جونی لیور نے ہماری ٹیم کے ساتھ 8 گھنٹے وقت گزارا اور ہم ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہوگئے تھے، وہیں پر ہماری جونی لیور سے دوستی ہوئی‘۔
بہروز سبزواری نے بتایا کہ ’بھارت سے مجھے کسی فلم کی آفر نہیں ہوئی، ایک فلم میں سیاستدان کے کردار کی پیشکش ہوئی تھی لیکن میں نے منع کردیا کیونکہ وہ پاکستان کے خلاف تھی‘۔
سینئر اداکار بہروز سبزواری پاکستانی فلم، ٹیلی ویژن اور اسٹیج کے ایک معروف اداکار ہیں، 1968 سے اپنی اداکاری کا آغاز کیا اور 10 سال کی عمر میں بچوں کے فینسی ڈریس شو میں کام کیا۔بہروز سبزواری نے سیریل خدا کی بستی سے شہرت حاصل کی۔انہیں رواں سال ستارہ امتیار سے بھی نوازا جاچکا ہے۔اس کے بعد میرا نام منگو، تعبیر، آبگینت، ان کہی اور تنہائیاں میں کام کیا۔
خاص طور سے تنہایاں میں بہروز سبزواری نے اپنے معصوم کردار سے بے پناہ شہرت پائی، جس کی وجہ سے عوامی سطح پر آج بھی لوگ انہیں جانتے اور پہچانتے ہیں اس کے علاوہ انہوں نے فلموں میں بھی کام کیا ہے۔