کراچی (ہیلتھ ڈیسک): دنیا بھر میں آج پولیو کا عالمی دن منایا جارہا ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان اور افغانستان ہی صرف دو ملک ایسے باقی ہیں جو پولیو وائرس کو ختم کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں۔سندھ میں چند ہفتے قبل پولیو وائرس کا ایک کیس رپورٹ ہونے کے بعد ماہرین تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اس سال پاکستان میں اب تک پولیو وائرس سے متاثرہ بچوں کی تعداد چار ہوچکی ہے، بدقسمتی سے لوگوں میں آگاہی کی کمی اور حکومت کی عدم توجہی سے 30 فیصد بچوں کو مکمل حفاظتی ٹیکے نہیں لگ پاتے۔
کراچی کے تقریباً ہر ضلع سے پولیو وائرس کے سیمپلز ملنا اس بات کا ثبوت ہے کہ شہر کے کئی بچے پولیو وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتے ہیں جو یقیناً ایک خطرناک مسئلہ ہے۔
ماہرین کے مطابق پولیو وائرس 5 سال سے کم عمر کے بچوں کو زندگی بھر کے لیے نہ صرف مفلوج کرسکتا ہے بلکہ ان کی موت کا بھی باعث بن سکتا ہے، ایسے علاقے جہاں صفائی کا انتظام نہ ہو وہاں پولیو کا وائرس بہت تیزی سے پھیل سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کے لیے عوام کو مکمل ویکسینیشن سے متعلق شعور و آگاہی فراہم کرنا لازمی ہے جبکہ پولیو وائرس سے نجات کیلئے آلودہ اور گندے پانی کا مسئلہ بھی حل کرنا ہوگا۔