کراچی- نیو دہلی (ویب ڈیسک): بھارت ان دنوں شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے جہاں دو ریاستوں میں چلنے والی ہیٹ ویو کے نتیجے میں اب تک تقریباً 100 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارت کی دو سب سے زیادہ آبادی والی ریاستوں اترپردیش اور بہار میں ان دنوں شدید ہیٹ ویو چل رہی ہے جہاں گرمی سے گزشتہ چند روز کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 96 ہوگئی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق شدید گرمی کے پیش نظر حکام نے اترپردیش اور بہار کے رہائشیوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے جس میں 60 سال سے زائد عمر کے افراد سمیت بیماریوں میں مبتلا افراد کو گھروں میں رہنے کا کہا گیا ہے اور دوپہر کے اوقات میں غیر ضروری طور پر باہر نہ نکلنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ ہیٹ ویو کے نتیجے میں ریاست اترپردیش میں اب تک 54 ہلاکتیں رپورٹ ہوچکی ہیں جہاں سب سے زیادہ ہلاکتیں ضلع بلیا میں ہوئی ہیں جو لکھنو سے تقریباً 200 میل کے فاصلے پر واقع ہے۔حکام کا کہنا ہےکہ مرنے والوں میں زیادہ تر 60 سے زائد العمر ایسے افراد شامل ہیں جو مختلف بیماریوں میں مبتلا تھے اور گرمی کی شدت برداشت نہیں کرسکے۔
مقامی اسپتال کے حکام کے مطابق گزشتہ تین دن کے دوران گرمی سے متاثر ہونے والے 300 افراد کو اسپتال میں داخل کیا گیا ہے، ضلع میں صورتحال خراب ہونے کی وجہ سے اسپتال کے عملے کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی ہیں۔اسپتال حکام کا کہنا ہےکہ اسپتال میں لائے جانے والے زیادہ تر افراد 60 سال سے زائد عمر کے ہیں جنہیں تیز بخار، الٹیاں، ڈائریا اورسانس لینے میں تکلیف جیسی شکایات ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اتوار کے روز ضلع بلیا میں درجہ حراست 43 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے جب کہ محکمہ موسمیات کے حکام نے 19 جون تک یہی درجہ حرارت برقرار رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔اس کے علاوہ ریاست بہار میں اب تک گرمی سے گزشتہ دو روز کے دوران 42 افراد جان سے جاچکے ہیں جب کہ الٹیوں اور ڈائریا کے امراض میں 200 سے زائد مریضوں کو اسپتال لایا گیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان کے بیشتر علاقوں میں رواں ہفتے کے دوران موسم شدید گرمی کے باعث ‘ہیٹ ویو’ جیسی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے مطابق 20 سے 24 جون کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں دن کے درجہ حرارت میں بتدریج اضافہ ہو سکتا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق فضا میں ہوا کے زیادہ دباؤ کے باعث درجہ حرارت میں بتدریج اضافہ ہوگا۔
اس دوران بالائی اور وسطی پنجاب، اسلام آباد، بالائی خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور کشمیر میں دن کے درجہ حرارت میں 4 سے 6 ڈگری سینٹی گریڈ اضافہ ہو سکتا ہے۔اسی طرح سندھ ، جنوبی پنجاب اوربلوچستان میں دن کا درجہ حرارت معمول سے 2 سے 4 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کا امکان ہے۔
رواں ہفتے کے دوران ملک کے میدانی اور پہاڑی علاقوں میں چند مقامات پر آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا بھی امکان ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے آنے والے دنوں میں بجلی اور پانی کی طلب میں اضافہ ہوسکتا ہے۔محکمہ موسمیات نے عوام کو گرمی سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور غیر ضروری طور پر سورج کی روشنی میں گھومنے سے گریز کا مشورہ دیا ہے۔
خیال رہے کہ بھارت کی 2 ریاستوں میں حالیہ دنوں کے دوران ہیٹ ویو سے 100 کے قریب افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ہیٹ ویو کے دوران ہیٹ اسٹروک کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے جو جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ شدید گرمی سے سانس لینے میں مشکلات اور پہلے سےلاحق بیماری کی شدت میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔
ان حالات میں ضروری ہے کہ ہر فرد جسمانی درجہ حرارت معمول پر رکھے بالخصوص بچوں، بزرگ اور سورج کی روشنی میں زیادہ گھومنے والے افراد کو زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔کسی فرد کی عمر، دائمی امراض کی تاریخ اور پانی پینے کی مقدار ہیٹ اسٹروک کا شکار بنانے میں اہم کردار ادا کرنے والے عناصر ہیں۔