پشاور (ویب ڈیسک): خیبرپختونخوا (کے پی) میں بھتا وصولی کے لیےکالز میں اضافہ ہوا ہے،گذشتہ سال ایک کروڑ سے زیادہ بھتا کالز شہریوں کو موصول ہوئی ہیں۔حکام کے مطابق بھتےکے لیے بیشترکالز افغانستان کے نمبروں سے آتی ہیں۔
ذرائع کے مطابق آئی جی پولیس خیبرپختونخوا اختر حیات خان گنڈا پور نے فنانشل کرائم یونٹ قائم کرنےکا فیصلہ کیا ہے، ڈی آئی جی سطح کا پولیس افسر فنانشل کرائم یونٹ کا سربراہ ہوگا۔
حکام کے مطابق بھتا کالز کیسز میں ملزمان کی نشاندہی اورگرفتاری کے لیے جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جائےگی۔
سرکاری ذرائع کے مطابق حکام نے بھتا کالز کا معاملہ افغانستان کے ساتھ اٹھانےکا بھی فیصلہ کیا ہے، افغان حکومت سے بھتا خوروں کے خلاف کارروائی کے لیے تعاون مانگا جائے گا۔
ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے آئی جی خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ فنانشل کرائم یونٹ کے قیام کا مقصد دہشت گردی میں استعمال ہونے والے پیسوں کے ذرائع کو روکنا ہے، منی لانڈرنگ کا سدباب اور بھتا خوری کیسز سے نمٹنےکے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
آئی جی خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ بھتا خوری، اغوا برائے تاوان اور منی لانڈرنگ اب برداشت نہیں ہوگی۔