پشاور (ویب ڈیسک): خیبرپختونخوا بار کونسل نے اعلان کیا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل میں سپریم کورٹ کے ایک جج کے خلاف شکایت/ریفرنس دائر کردیا ہے اور مطالبہ کیا کہ ان کے خلاف مس کنڈکٹ کی کارروائی شروع کردی جائے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا بار کونسل کے وائس چیئرمین زربادشاہ خان اور ایگزیکٹیو کمیٹی کے چیئرمین مبشر شاہ نے آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف ریفرنس دائر کر دیا ہے۔اس حوالے سے بتایا گیا کہ حال ہی میں سامنے آنے والی آڈیو میں بظاہر مذکورہ جج نے ظاہر کیا ہے کہ قابل رسائی جج ہیں اور سیاسی اور آئینی اہمیت کے سنجیدہ امور پر وہ غیرجانب دار نہیں رہے ہیں۔
ریفرنس کے بارے میں مزید بتایا گیا کہ آئین پاکستان کے تحت بار کونسل کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ آواز اٹھائے، قانون کی بالادستی اور آزاد اور غیرجانب دار عدلیہ کے لیے جدوجہد کرے۔
خیبرپختونخوا بار کونسل کے دو عہدیداروں نے امید کا اظہار کیا کہ سپریم جوڈیشل کونسل جلد ہی اجلاس بلائے گی اور متعلقہ قواعد کے تحت شکایت پر کارروائی شروع کرے گی تاکہ مذکورہ جج کا احتساب ہو۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر علی نقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں اس سے قبل بھی 4 شکایات درج ہوچکی ہیں۔
اِسی انگریزی اخبار نے 22 مارچ کو رپورٹ کیا تھا کہ ایڈووکیٹ غلام مرتضیٰ خان نے جسٹس سید مظاہر علی نقوی کے خلاف ایس جے سی پروسیجر آف انکوائری، 2005 کے رول 9 کے تحت مکمل انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔
اس سے قبل پاکستان بار کونسل (پی بی سی)، مسلم لیگ (ن) لائرز فورم، لاہور سے تعلق رکھنے والے وکیل اور سوشل میڈیا انفلوئنسر ایڈووکیٹ میاں داؤد نے دائر کی تھیں۔
واضح رہے کہ 5 رکنی سپریم جوڈیشل کونسل میں اس وقت چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس سردار طارق مسعود، سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ اور لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس امیر بھٹی شامل ہیں اور سپریم کورٹ کے رجسٹرار عشرت علی اس کے سیکریٹری ہیں۔