کراچی (ٹیک ڈیسک): فیس بک کی مالک کمپنی میٹا نے ایسی ٹیکنالوجی تیار کی ہے جس سے بغیر کسی تربیت کے تصاویر اور ویڈیوز میں موجود اشیا کو آسانی سے پہچانا جاسکتا ہے۔کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ اپنی نوعیت کا اب تک کا سب سے بڑا ماڈل ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق کمپنی نے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا ہے کہ یہ اے آئی ماڈل تصاویر اور ویڈیوز میں موجود اشیا کو پہچان سکتا ہے اور اسے کسی قسم کے تربیتی ڈیٹا کی ضرورت نہیں ہوگی۔
ویڈیو یا تصویر میں مختلف اشیا کو سلیکٹ کرنے یا ٹیکسٹ پرومٹس کے ذریعے آپ اے آئی ماڈل سے چیزوں کو شناخت کرنے کا کہہ سکتے ہیں۔
یہ ماڈل دیگر ماڈلز کے ساتھ مل کر بھی کام کر سکتا ہے اور اس کی مدد سے 3 ڈی تصاویر تیار کرنے میں مدد مل سکتی ہے اس کے علاوہ اس ماڈل کو ڈاؤن لوڈ بھی کیا جاسکتا ہے۔
کمپنی نے تسلیم کیا کہ موجودہ ماڈل میں خامیاں ہو سکتی ہیں۔
مائیکروسافٹ کی حمایت یافتہ کمپنی اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی چیٹ بوٹ متعارف کرائے جانے کے بعد دیگر آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی بڑی کمپنیوں کے درمیان سخت مقابلہ ہے اور مستقبل میں مزید نئی اور حیران کردینے والی ٹیکنالوجی بھی متعارف کرانے کی کوشش میں لگے ہیں۔
یاد رہے کہ مصنوعی ذہانت پر تحقیق کرنے والی کمپنی ’اوپن اے آئی‘ کی جانب سے نومبر 2022 میں چیٹ جی پی ٹی کے نام سے ایک چیٹ باٹ لانچ کیا گیا تھا جسے ایک ہفتے کے اندر 10 لاکھ سے زیادہ صارفین نے استعمال کرنا شروع کر دیا تھا۔
چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ کا کہنا ہے کہ میٹا کی ایپلی کیشن میں تخلیقی مواد کے ذریعے اے آئی کو شامل کرنا رواں سال ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔
کمپنی نے بتایا کہ یہ ماڈل تحقیقی مقاصد کے لیے تیار کیا گیا ہے اور اسے کمرشل پراڈکٹس کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔