کراچی (ویب ڈیسک): فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک میں 71 لاکھ 90 ہزار ڈالر مالیت کے موبائل فون لیٹر آف کریڈٹ (ایل سیز) کھولے یا بینکنگ چینل کو استعمال کیے بغیر غیرقانونی طور پر درآمد کیے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر کے ایک سینیئر عہدیدار نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے موبائل فونز اور ان کے پرزوں کی درآمد پر غیر اعلانیہ پابندی کے باوجود دسمبر سے فروری کے درمیان موبائل فونز کی درآمد سے متعلق ساڑھے 86 ڈالر مالیت کے 52 گڈز ڈیکلریشنز (جی ڈی) کلیئر کیے گئے، یہ موبائل فون مکمل طور پر تیار شدہ (سی بی یو) حالت میں درآمد کیے گئے۔
ایف بی آر نے نشاندہی کی کہ صرف 14 لاکھ 60 ہزار ڈالر پاکستان سے باہر بینکنگ چینل کے ذریعے قانونی طور پر ادا کیے گئے جبکہ 71 لاکھ 90 ہزار ڈالر غیر قانونی طور پر ادا کیے گئے تاہم ایف بی آر نے ان موبائل فونز کی درآمد کے لیے دبئی میں مقیم فراہم کنندگان کو ادائیگیوں کے طریقہ کار کا ذکر نہیں کیا۔
خیال رہے کہ گڈز ڈیکلریشنز (جی ڈی) ایک آن لائن ڈیکلریشن فارم ہوتا ہے جس میں پاکستان سے درآمد یا برآمد کردہ سامان کی مقدار، یونٹ کی قیمت اور ادائیگی کی شرائط کی مکمل تفصیلات شامل ہوتی ہیں۔