مکہ مکرمہ (ویب ڈیسک): سعودی عرب کے شہر مکہ مکرمہ میں واقع ایک ہوٹل میں آتشزدگی کے نتیجے میں 8 پاکستانی عمرہ زائرین جاں بحق جبکہ 6 زخمی ہوگئے۔ مکہ مکرمہ کے ہوٹل میں آتشزدگی کے واقعے میں ہلاکتوں کے حوالے سے میڈیا کے سوالات کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہمارے پاس واقعے میں 8 ہلاکتوں اور 6 پاکستانیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جدہ میں ہمارا مشن متاثرین اور ان کے اہل خانہ کو امداد فراہم کرنے کے لیے مقامی حکام سے رابطے میں ہے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے واقعے پر رنج و غم اور افسوس جبکہ متاثرہ خاندانوں کے ساتھ اظہار ہمدردی اور تعزیت بھی کی۔
انہوں نے وزارت مذہبی امور کو زخمیوں کی بہترین دیکھ بھال اور جاں بحق افراد کے لواحقین کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کی جبکہ مرحومین کی مغفرت اور اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا بھی کی۔
دریں اثنا اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف اور ڈپٹی اسپیکر زاہد اکرم درانی نے مکہ مکرمہ میں ہوٹل میں آگ لگنے سے عمرہ کے لیے گئے پاکستانیوں کے جاں بحق اور زخمی ہونے کی اطلاعات پر افسوس اور غم کا اظہار کیا ہے۔
اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ جاں بحق ہونے والے افراد کی مغفرت اور لواحقین کے صبروجمیل کے لیے دعاگو ہیں، اس مشکل گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ پاکستانی سفارتخانہ اور لوکل انتظامیہ کی مدد سے متاثرین کی ہر ممکن مدد کر رہے ہیں اور مزید بھی کرتے رہیں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ دبئی کی ایک رہائشی عمارت کی چوتھی منزل میں آتشزدگی کے سبب 3 پاکستانیوں سمیت 16 افراد ہلاک جبکہ 9 زخمی ہو گئے تھے۔
دبئی پولیس کے مردہ خانے میں متاثرین کی شناخت میں مدد فراہم کرنے والے بھارتی سماجی کارکن نصیر وتناپلی نے ’گلف نیوز‘ کو بتایا کہ ’اب تک ہم 4 بھارتی شہریوں کی شناخت کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں، جن میں کیرالہ کا ایک جوڑا اور تامل ناڈو کے 2 مرد بھی شامل ہیں جو اس عمارت میں کام کرتے تھے، ان کے علاوہ 3 پاکستانی کزن اور ایک نائجیرین خاتون بھی اس حادثے میں ہلاک ہوگئی‘۔
سول ڈیفنس کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا تھا کہ عمارت میں سیکیورٹی اور سیفٹی تقاضوں کی پاسداری نہ ہونے کی وجہ سے آگ لگی تھی۔