لندن(ویب ڈیسک): بالخصوص خواتین گٹھیا (اوسٹیوپوروسِس) کی زیادہ شکار ہوتی ہیں۔ لیکن اگر وہ ڈھلتی عمر سے ہی وٹامن ڈی اور کیلشیئم کو اپنی غذا کا لازمی جزو بنالیں تو اس سے ہڈیوں کی کمزوری، بھربھرے پن اور ٹوٹ پھوٹ سے بچ سکتی ہیں۔جوڑوں کے درد کی شدید تکلیف اور جلن اپنی جگہ ہے لیکن ماہرین کا مشورہ ہے کہ اس سے بچنے کے لیے مردوزن کو جوانی سے ہی احتیاطی تدابیر اختیار کرنی لازمی ہیں۔ ضروری ہے کہ وہ اپنی غذا میں ڈیری مصنوعات (دودھ اور دہی)، لوبیا، گہرے ہرے پتوں والی سبزیاں، تیل دار مچھلیاں اور بادام وغیرہ کا استعمال کریں۔
اس کے علاوہ تمباکونوشی سے پرہیز اور باقاعدہ ورزش سےبھی اوسٹیوپوروسِس کے خطرے کو ٹالا جاسکتا ہے۔ ادھیڑعمری بالخصوص خواتین میں سن یاس کے بعد ہڈیاں زیادہ متاثر ہوتی ہیں اور بار بار فریکچر کی وجہ بن سکتی ہیں۔
ماہرین کا اصرار ہے کہ اس کیفیت میں روزانہ 1000 سے 1300 ملی گرام کیلیشیئم استعمال کیا جائے۔ اس کے علاوہ وٹامن ڈی سے بھرپور غذاؤں کو بطورِ خاص اہمیت دے کراسے روزمرہ زندگی کا حصہ بنایا جائے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان جیسے ملک میں خواتین دھوپ میں نہیں جاتیں اور ان کے لیے ضروری ہے کہ وہ صبح دس سے گیارہ بجے کی دھوپ میں کچھ وقت ضرور گزاریں تاکہ سورج کی تمازت سے ان کے جسم میں وٹامن ڈی کی تیاری کا عمل تیزترہوسکے۔
وٹامن ڈی کے کئی فوائد سامنے آئے ہیں جن میں سے ایک یہ ہے کہ خواتین کو ڈپریشن اور یاسیت سےبھی بچاتا ہے۔ اسی لیے یہ وٹامن خواتین کو دوہرا فائدہ دے سکتا ہے۔