لندن (ہیلتھ ڈیسک): ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ وزن کم کرنے کے لیے انجیکشن لگوانے والے مٹاپے کا شکار افراد کو زندگی بھر کے لیے ان انجیکشن کے لیے تیار رہنا چاہیئے۔ماضی کے متعدد مطالعوں میں یہ بات سامنے آئی کہ وہ افراد جو سمیگلوٹائیڈ جیسے انجیکشنز لگوانا چھوڑ دیتے ہیں کہ ان کا کم کیا گیا وزن واپس بڑھ سکتا ہے۔گزشتہ برس جرنل ڈائبیٹیز، اوبیسیٹی اینڈ میٹابولزم میں شائع ہونے والی تحقیق کے نتائج میں معلوم ہوا کہ وہ لوگ جنہوں نے سمیگلوٹائیڈ کے انجیکشنز لگوانا چھوڑ دیے تھے، اگلے 12 ماہ میں ان کے کم کیے گئے وزن کا دو تہائی وزن دوبارہ بڑھ گیا تھا۔
رواں برس کے شروع میں نیشنل اِنسٹیٹیوٹ فار ہیلتھ اینڈ کیئر ایکسیلینس کی جانب سے کم از کم 35 باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی) اور وزن سے متعلقہ کسی بیماری (ذیا بیطس یا بلند فشار خون) میں مبتلا افراد کو سمیگلوٹائیڈ انجیکشن کے استعمال کی تجویز دی گئی تھی۔
ادارے کا کہنا ہے کہ یہ انجیکشنز دو سال سے زیادہ نہیں لگوانے چاہیئں۔
البتہ، مٹاپے کے ماہرین کی ایک ٹیم کا کہنا ہے کہ وہ لوگ جو یہ انجیکشنز لیتے ہیں انہیں اپنی بیماری کے علاج کے لیے ان کے دیر پا استعمال کے لیے تیار رہنا چاہیئے۔
شمالی آئرلینڈ کے علاقے کولرین میں قائم السٹر یونیورسٹی میں میٹابولک میڈیسن کے پروفیسر کیرل لے روکس کا کہنا تھا کہ یہ مٹاپے کے مرض کے علاج ہیں، جب لوگوں کا علاج مؤثر انداز میں کیا جاتا ہے تو مرض قابو میں آ جاتا ہے اور جس لمحے دوا بند کی جاتی ہے، بیماری بدتر ہوجاتی ہے۔