اسلام آباد (ویب ڈیسک): خواجہ حارث چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف توشہ خانہ کیس کی قانونی ٹیم سے الگ ہو گئے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ خواجہ حارث نے چیئرمین پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم میں ڈسپلن پر تحفظات پر قانونی ٹیم سے علیحدگی کا فیصلہ کیا۔ذرائع کا بتانا ہے کہ خواجہ حارث نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق پر اعتراض نہ اٹھانے کا مشورہ دیا، چیئرمین پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کے کچھ ارکان چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ پر اعتراض کا مشورہ دے رہے تھے، کچھ وکلا نےخواجہ حارث کوکہا آپ بینچ پر اعتراض نہ اٹھائیں مگر ہمیں اجازت دیں۔
ذرائع کے مطابق خواجہ حارث کی جانب سے خود کو کیس سے علیحدہ کرنے کے بعد اب سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی نمائندگی لطیف کھوسہ اور دیگر وکلا کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خواجہ حارث نے کیس کی تمام فائلیں چیئرمین پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کو بھجوا دی ہیں اور اسلام آباد ہائیکورٹ میں عمران خان کی سزا معطلی کی درخواست پر سماعت کیلئے خواجہ حارث عدالت میں پیش نہیں ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق 22 اگست کی سماعت میں بھی خواجہ حارث عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے، توشہ خانہ کیس سے متعلق سپریم کورٹ میں زیر سماعت درخواست میں بھی خواجہ حارث وکیل نہیں ہوں گے۔