کراچی -لاڑکانہ- بدین-لاہور (ویب ڈیسک): عام انتخابات میں قومی اسمبلی کی نشست کے لیے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے لاڑکانہ سے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے۔لاڑکانہ سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 194 اور این اے 196 سے بلاول بھٹو کے کاغذات نامزدگی منظور کیے گئے جب کہ پیپلز پارٹی کی خاتون رہنما اور آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کے صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 10 سے کاغذات منظور کرلیے گئے۔کراچی کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 242 سے شہباز شریف کے کاغذات درست قرار دیے گئے۔فہمیدہ مرزا کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے
اس کے علاوہ لاڑکانہ کے ہی حلقے این اے 194 سے جے یو آئی کے راشد محمود اور 196 سے جے یو آئی کے ناصر محمود کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے جن کا پی پی چیئرمین بلاول بھٹو سے الیکشن میں مقابلہ ہوگا۔
ادرھ لاڑکانہ سے صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 11 اور پی ایس 12 سے جی ڈی اے کے امیدوار معظم عباسی کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے جب کہ حلقہ این اے 195 سے جی ڈی اے کے صفدر عباسی کے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے ہیں۔
دوسری جانب بدین سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 223 سے جے ڈی اے کی امیدوار اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے جب کہ ان کے شوہر ذوالفقار مرزا اور ان کے صاحبزادے حسام مرزا کے این اے 223 سے کاغذات مسترد کردیے گئے ہیں۔بدین کے حلقہ این اے 223 سے پیپلز پارٹی کے رسول بخش چانڈیو امیدوار ہیں۔
کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 242 ضلع کیماڑی سے شہبازشریف کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال مکمل کرلی گئی اور ریٹرننگ افسر نے آج تک کے لیے شہباز شریف کے کاغذات پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
(ن) لیگ کے رہنما نہال ہاشمی کا کہنا ہےکہ ریٹرننگ افسر نے شہباز شریف کے کاغذات درست قرار دے دیے ہیں۔
دوسری جانب پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 284 سے سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے آزاد امیدوار کی حیثیت سے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے۔
پاکستان تحریک انصاف کے روپوش رہنما اعظم خان سواتی اور ذلفی بخاری کے قومی اسمبلی کی نشستوں کے لیے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی مسترد ہو گئے۔
ذلفی بخاری کے کاغذات نامزدگی قومی اسمبلی کی نشست این اے 50 اٹک سے مسترد ہوئے۔
پی ٹی آئی رہنما ذلفی بخاری کا کہنا ہے کہ میرے کاغذات نامزدگی جعلی دستخط کا اعتراض لگا کر مسترد کیے گئے، میرے وکلا، تجویز کنندہ اور تائید کنندہ سمیت 6 افراد کو اغوا کیا گیا۔
مانسہرہ سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 15سے پی ٹی آئی رہنما اعظم خان سواتی کے کاغذات نامزدگی بھی ریٹرننگ افسر نے مسترد کر دیے۔
اعظم خان سواتی نے این اے 15 مانسہرہ سے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے مقابلے میں کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔
اعظم سواتی کے وکیل سہیل سواتی ایڈووکیٹ کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا اعظم خان سواتی کےکاغذات جعلی دسخط اور اشتہاری ہونے کے اعتراض پر مسترد کیے گئے، ریٹرننگ افسر کے فیصلے کےخلاف الیکشن ٹربیونل سے رجوع کریں گے۔
نواز شریف کے وکیل جہانگیر جدون ایڈووکیٹ کا کہنا ہے اعظم سواتی کے کاغذات مسترد ہونے کا فیصلہ میرٹ پر ہوا، الیکشن لڑنے والے امیدوار کا ملک میں ہونا ضروری ہے، ہم نے یہاں تک کہا اعظم سواتی حاضر ہو جائیں اعتراضات واپس لے لیں گے۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز کے کاغذات نامزدگی لاہور اور سرگودھا کے تمام حلقوں سے منظور کر لیے گئے۔
مریم نواز نے پنجاب اسمبلی کے لاہور سے تین حلقوں پی پی 159، پی پی 160 اور پی پی 165 سے کاغذات جمع کروائے تھے جبکہ مریم نواز نے پنجاب اسمبلی کے سرگودھا سے ایک حلقے پی پی 80 سے بھی کاغذات جمع کروائے تھے۔
ترجمان مریم نواز کا کہنا ہے کہ پارٹی جن حلقوں سے فیصلہ کرے گی مریم نواز وہاں سے الیکشن لڑیں گی۔
قبل ازیں سیالکوٹ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 70 سے عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ ڈار اور عمر ڈار کی اہلیہ اروبا ڈار کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد ہو گئے تھے۔