سکھر (ویب ڈیسک): عام انتخابات 2024 کی مبینہ دھاندلی کے خلاف جمعیت علمائے اسلام ضلع سکھر کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے جے یو آئی سندھ کے جنرل سیکرٹری علامہ راشد محمود سومرو، علامہ ناصر محمود سومرو کی قیادت میں آئی بی اے پبلک سکول ملٹری کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ روڈ سکھر۔ریلی نکالی۔ انہوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور الیکشن کمیشن سمیت انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔
مظاہرے میں جمعیت علمائے اسلام ضلع سکھر کے سیکرٹری جنرل حضرت مولانا محمد صالح انڈھڑ، مفتی سعود افضل ہالیجوی، جے یو آئی کے نامزد امیدوار میر مبین خان بلو نے شرکت کی۔
ریلی میں امیر بخش عرف میر مہر، غلام اللہ ہالیجوی، حافظ عبدالحمید مہر، قاری لیاقت علی مغل، مفتی اعظم مہر اور دیگر نے شرکت کی۔ریلی کے شرکاء نے پلے کارڈز اور جے یو آئی کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔
اس موقع پر رہنماؤں نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ الیکشن نہیں سلیکشن ہے۔ جو قابل قبول نہیں.الیکشن کمیشن نے تمام حلقوں کے من مانی نتائج کا اعلان کر دیا جو عوام کے ووٹوں سے غداری ہے.
ملک کے ٹرسٹی، انتہائی افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ایجنٹوں کو پریذائیڈنگ آفیسر کی جانب سے فارم 45 تک نہیں دیا گیا۔علامہ راشد محمود سومرو نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہمارا مینڈیٹ چرایا ہے۔پولنگ ایجنٹس کی شکایت پر سندھ بھر کے پولنگ اسٹیشنز پر انہیں دھمکیاں دی گئیں، خصوصاً سکھر کے پی ایس 22 میں ہمارے امیدوار کو جان بوجھ کر ہرایا گیا اور جیتے ہوئے ووٹ ضائع کیے گئے۔
انہوں نے کہا ہم اس دھاندلی والے الیکشن کو مسترد کرتے ہیں۔ہم مذکورہ بالا حکام سے درخواست کرتے ہیں کہ الیکشن کمیشن سکھر کی جانب سے اس دھاندلی پر فوری طور پر نوٹس لیا جائے۔اور پی ایس 22 سمیت دیگر حلقوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کر کے عوام اور کارکنوں میں پھیلی بے چینی ختم کی جائے بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ بڑھایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی دھاندلی کے خلاف ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں کارکن سڑکوں پر ہوں گے جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ محکموں پر عائد ہوگی۔