(ویب ڈٰیسک): اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا کیس دلوں کو لگتا ہے لیکن امریکا میں ایک سزا یافتہ فرد صرف رحم کی اپیل کر سکتا ہے۔ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا چینی شہریوں کے ساتھ چند بدقسمت واقعات رونما ہوئے، ہمیں چینی حکومت اور سفارت خانے کی تشویش سے آگاہی ہے، ہم نے چین کو ان واقعات کی تحقیقات کے بارے میں آگاہ کیا، پاکستان میں قیادت کی سطح پر یہاں چینی باشندوں، منصوبوں اور کمپنیوں کے تحفظ کے عزم کی تجدید کی گئی۔
ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا ایس سی او کانفرنس کے دوران وزیراعظم نے چینی ہم منصبو کو بھی چینی شہریوں کے تحفظ کی یقین دہانی کرائی، چینی سفیر کا یہ بیان حیران کن ہے ، ان کابیان پاک چین سفارتی روایات کی عکاسی نہیں کرتا۔
ان کا کہنا تھا ڈیرہ اسماعیل خان میں روسی باشندےکے اغوا پر سوشل میڈیا رپورٹس دیکھی ہیں، ابھی تفصیلات کے مکمل حصول تک اس کی تصدیق نہیں کر سکتے۔
ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے متعلق سوال پر ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا عافیہ صدیقی کا خاص کیس ہے جو دلوں کو لگتا ہے، جن حالات میں انہیں گرفتار کیا گیا اور ان کو سزا ملی تو اس پر ملک میں بڑی بحث ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکا میں ایک سزا یافتہ فرد صرف رحم کی اپیل کر سکتا ہے، ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی جانب سے رحم کی اپیل پر تفصیلات کا انتظار ہے۔
کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات سے متعلق سوال پر ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات کو مسترد کرتے ہیں، پاکستان کا کسی دہشتگرد گروہ بالخصوص کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں ہے، سمجھتے ہیں افغان حکومت ترجیحاً کالعدم ٹی ٹی پی سمیت ان دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی کرے، یہ ضروری ہے کہ افغان انتظامیہ ان دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی کرے، یہ صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ تمام ماسکو فارمیٹ ممالک کا بھی مطالبہ ہے۔
ایک سوال کے جواب میں دفتر خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا ہم ایران کے علاقے خاشک میں دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان اور ایران دہشت گردی کے خلاف کوشیشں جاری رکھے ہوئے ہیں۔