کراچی (ویب ڈیسک): سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے پانی کے بلوں میں سیوریج اور بینک چارجز وصولی کیخلاف درخواست پر سیکریٹری لوکل گورنمنٹ، سی ای او واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن و دیگر کو نوٹس جاری کردیئے۔جسٹس ثنا اکرم منہاس کی سربراہی میں آئینی بینچ کے روبرو پانی کے بلوں میں سیورج اور بینک چارجز وصولی کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ طارق منصور ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ 13 ستمبر کو واٹر بورڈنے نوٹیفکیشن جاری کیا۔ یکم جولائی سے پانی کے بلوں میں 14 فیصد اضافہ کیا گیا۔ اس کے بعد پانی کے بلوں میں 9 فیصد سیورج چارجز بھی لگادیئے گئے۔ 8 روپے فی کس بینک چارجز بھی وصول کیے جا رہے ہیں۔
طارق منصور ایڈوکیٹ نے مزید کہا کہ 2005 سے لیکر آج تک یہ چارجز وصول کیئے جارہے ہیں۔ بینک چارجز کی مد میں ہر ماہ کراچی کی عوام سے 3 کروڑ 20 لاکھ روپے وصول کیئے جاتے ہیں۔ عوام کو سنے بغیر چارجز بڑھائے گئے۔
آئینی بینچ نے سیکریٹری لوکل گورنمنٹ، سی ای او واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن و دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 18 دسمبر تک جواب طلب کرلیا۔