حیدرآباد (نجات نیوز): سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے سندھ میں ڈیجیٹل مردم شماری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کو خوش کرنے کے لیے وقت سے پہلے مردم شماری کرائی جارہی ہے، جس میں شناختی کارڈ کی شرط ختم کردی گئی ہے اور غیر ملکی آبادی کو مستقل رہائشیوں کے طور پر شمار کیا جا رہا ہے اور الگ سے شمار نہیں کیا جا رہا ہے۔
اطلاع ہیں کہ مردم شماری کے عملے کو ٹرینگ میں کہا گیا ہے کہ جو شخص یہ کہے کہ وہ 6 ماہ سے رہ رہا ہے اسے صوبے کا مستقل شہری تسلیم کرکے مردم شماری میں شمار کیا جائے۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ مردم شماری سندھیوں کو اقلیت میں ظاہر کرنے کے لیے کی جا رہی ہے۔ جسے سندھ کے عوام کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ غیر ملکی باشندوں کے لیے واضح طور پر لکھا جائے کہ وہ اس صوبے کے رہائشی نہیں ہیں۔ اگر ان کو بغیر وضاحت کے شمار کیا گیا تو بڑی تعداد میں غیر ملکی اور دوسرے صوبوں سے سندھ میں آنے والے لوگوں کو شمار ہونگے جس سے مقامی لوگوں کو اقلیت ظاہر کیا جائے گا۔ جو کہ غلط اور شماریات کے عالمی اصولوں کی خلاف ورزی ہے، سندھ میں بڑی تعداد میں افغان برمی بہاری، غیر قانونی تارکین وطن بھی شامل ہیں جو سندھ کی زمینوں، روزگار اور آمدنی کے وسائل پر قابض ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت سندھ میں سیلاب متاثرین کی بڑی تعداد دربدر ہے. دیہات کے دیہات زیر آب ہیں اور ایسے وقت میں مردم شماری اور اس کے طریقہ کار پر شدید اعتراضات اور تحفظات ہیں۔ ہم اس قسم کی مردم شماری کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے اور اسے سندھ کے خلاف سازش تصور کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے سندھ دشمن فیصلوں کے خلاف سندھ بھر میں بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔