کراچی (ٹیک ڈیسک): انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حوالے سے ابھرتے ہوئے ملک بھارت نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے ماہرین نے گوگل کے اینڈرائیڈ اور آئی فون کے آئی او ایس کے ٹکر کا موبائل آپریٹنگ سسٹم تیار کرلیا۔ بھارت کی وزارت تعلیم کے مطابق ریاست تامل ناڈو کے ’انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی‘ مدراس (چنئی) کے انجنیئرز نے ’بھروس‘ نامی آپریٹنگ سسٹم تیار کرلیا۔
Paving a way for Atmanirbhar Bharat!
An indigenously-built #Atmanirbhar Mobile Operating System, “BharOS” has been released today. The Operating System has been developed by @iitmadras incubated firm J and K Ops Pvt. Ltd.
Watch here: https://t.co/NkRLFVNXUb @PIBHRD
— Ministry of Education (@EduMinOfIndia) January 19, 2023
بھارت کی جانب سے آپریٹنگ سسٹم کی تیاری کے دعوے کے بعد وہ امریکا اور چین کے بعد تیسرا ملک بن گیا، جہاں کے مقامی ماہرین نے موبائل آپریٹنگ سسٹم تیار کیا ہے۔
اس وقت دنیا بھر کے موبائل فونز آئی فون کے آئی او ایس اور گوگل کے اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم پر چل رہے ہیں جب کہ بعض موبائلز میں چینی کمپنی ہواوے کی جانب سے تیار کردہ آپریٹنگ سسٹم بھی چل رہا ہے۔
تاہم ہواوے اور ایپل کے آپریٹنگ سسٹمز مخصوص موبائل فونز میں ہی چل رہے ہیں جب کہ اینڈرائیڈ کا آپریٹنگ سسٹم متعدد کمپنیز کے موبائل کو آپریٹ کرتا ہے۔
بھارتی ماہرین کی جانب سے تیار کیے جانے والے آپریٹنگ سسٹم ’بھروس‘ کے حوالے سے ’انڈیا ٹوڈے‘ نے بتایا کہ فوری طور پر ماہرین نے یہ واضح نہیں کیا کہ اسے کب تک باضابطہ طور پر متعارف کرایا جائے گا اور کس طرح یہ عام موبائل فونز کو آپریٹ کرے گا؟
تاہم رپورٹ میں بتایا گیا کہ مستقبل میں بھارتی حکومت ممکنہ طور پر موبائل فون بنانے والی کمپنیوں کے ساتھ مل کر آپریٹنگ سسٹم کو فونز میں شامل کرے گا، تاہم یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ بھارتی آپریٹنگ سسٹمز کو کب تک موبائل فونز میں شامل کیا جائے گا۔
’بھروس‘ کو بنانے والے ماہرین نے اسے دنیا کا سب سے محفوظ آپریٹنگ سسٹم قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کے بنائے گئے سسٹم میں سیکیورٹی کے فیچرز کو سب سے زیادہ اہمیت دی گئی ہے اور ان کا سسٹم کسی بھی تیسری ایپ کو ڈفالٹ ایپ کے طور پر پیش نہیں کرتا۔
@iitmadras as a part of its continued efforts to strengthen #atmanirbharbharat & support #MakeinIndia, is showcasing an incubated entrepreneurial effort that will empower customers with an indigenously developed product. Watch it live on Jan 19, 5 PMhttps://t.co/uWKIddveqV#IITM
— IIT Madras (@iitmadras) January 19, 2023
یعنی بھروس کے آپریٹنگ سسٹم میں کوئی بھی دوسری ایپ موجود نہیں ہوگی، تاہم اگر صارفین کسی بھی ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنا چاہیں گے تو وہ ان کے پرائیویٹ ایپ اسٹور سے اسے ڈاؤن لوڈ کر سکیں گے، تاہم وہاں سے ڈاؤن لوڈ کی جانی والی ایپس کی سیکیورٹی کی ذمہ داری بھروس کی نہیں ہوگی۔
اسی طرح بھارتی ماہرین نے بتایا کہ ان کا آپریٹنگ سسٹم کسی طرح بھی اینڈرائیڈ سے مختلف نہیں ہے بلکہ ان کا سسٹم اینڈرائیڈ کے فارمولے پر ہی تیار کیا گیا ہے اور اسی کی طرح صارفین کو اس کے اپڈیٹس ورژن بھی ملتے رہیں گے۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر بھارت اپنے ہاں تیار ہونے والے موبائل فونز کی کمپنیوں کو بھروس آپریٹنگ سسٹم چلانے پر آمادہ کرے گا اور یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر بھارت صرف اپنے ملک میں فروخت کیے جانے والے موبائلز میں ہی ابتدائی طور پر مذکورہ آپریٹنگ سسٹم کو چلائے گا، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔