واشنگٹن(ویب ڈیسک): لاطینی امریکا کی فضا میں دیکھے جانے والے مشتبہ چینی غبارے نے ایک بار پھر چین اور امریکا کے درمیان تناؤ کی کیفیت پیدا کر دی ہے، عین اس موقع پر جب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن چین کا دورہ کرنے والے تھے۔پینٹاگون نے جمعہ کے روز بتایا کہ لاطینی امریکا میں ایک چینی غبارے کو دیکھا گیا ہے، تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ وہ کس مقام پر دیکھا گیا، واشنگٹن نے اسے جاسوس غبارہ قرار دیا اور کہا کہ یہ امریکی خودمختاری کی ’واضح خلاف ورزی‘ ہے۔
دوسری جانب چین نے کہا کہ یہ ایک شہری موسمیاتی اور دیگر سائنسی مقاصد کے لیے استعمال ہونے والا غبارہ ہے، جو امریکی فضائی حدود میں بھٹک گیا ہے۔
پینٹاگون نے کہا کہ یہ غبارہ اس وقت تجارتی ہوائی ٹریفک سے کافی بلندی پر سفر کر رہا ہے اور اس سے زمین پر کسی فوجی یا شہری نقصان کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔
الجزیرہ کے مطابق ہاٹ ایئر بلون کو امریکی ریاست مونٹانا میں دیکھا گیا جہاں مالمسٹروم ایئر فورس بیس واقع ہے، جہاں بین البراعظمی بیلسٹک میزائلوں کے لیے تقریباً 150 گودام بنے ہوئے ہیں، بشمول جوہری صلاحیت کے حامل مِنٹ مین III۔
پینٹاگون کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل پیٹرک رائڈر نے کہا کہ غبارہ اپنا رخ بدل چکا ہے اور وسطی امریکا سے تقریباً 60 ہزار فٹ کی بلندی پر مشرق کی طرف تیر رہا ہے، اور باقاعدہ نقل و حرکت کی صلاحیت کا مظاہرہ کر رہا ہے، انھوں نے امکان ظاہر کیا کہ یہ غبارہ چند دن مزید امریکا فضا پر رہے گا۔
چینی غبارے نے امریکی وزیرِ خارجہ کا دورہ چین ملتوی کروا دیا
ایک امریکی تجارتی موسمیاتی ادارے نے کہا کہ غبارہ ممکنہ طور پر امریکا سے نکل جائے گا اور ہفتے کی شام بحر اوقیانوس کے اوپر گزرے گا۔
سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے ریپبلکن ممبر، مائیک راؤنڈز نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ غبارے کو پکڑنا اچھا ہوگا تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ کیا یہ واقعی ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے بنایا گیا تھا یا یہ ہمارے ردعمل کی صلاحیت کو جانچنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔