نئی دہلی/ اسلام آباد / ٹوکیو (ویبڈیسک): دبئی میں گھر خریدنے اور اثاثے بنانے والے غیر ملکیوں میں بھارتی شہری اوّل نمبر پر ہیں۔دبئی لیکس کے مطابق دبئی میں 29 ہزار 700 بھارتی باشندوں کی 35 ہزار جائیدادیں ہیں جن میں گھر، دفاتر، شاپنگ مال اور فیکٹریز وغیرہ شامل ہیں۔بھارتی شہریوں کی دبئی میں ان جائیدادوں کی کُل مالیت 17 ارب ڈالر ہے۔ اس طرح بھارتی دبئی میں جائیداد بنانے والے غیر ملکیوں میں اوّل نمبر پر ہیں اور دوسرے نمبر پر پاکستانی ہیں. جبکہ امریکی ، برطانوی ،حزب اللہ، یمنی حوثی اور ایرانی پاسداران کے نام بھی شامل ہیں.
دبئی میں جن بھارتیوں کی جائیدادیں ہیں ان میں مودی کے دوست اور ایشیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک گوتم ایڈوانی کے بھائی بھی شامل ہیں۔ مکیش امبانی کی بھی کی جائیدادیں ہیں۔بھارت سے دبئی میں جائیدادیں بنانے والوں میں زیادہ تر صنعت کار ہیں جب کہ کچھ سیاست دانوں، بیوروکریٹس اور شوبز شخصیات وغیرہ کے نام بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔
اس رپورٹ میں انکشاف ہو اہے کہ دبئی کو دنیا کا جدید ترین اور ترقی یافتہ شہر بنانے والوں میں ایشیائی ممالک کے سرمایہ کاروں کا بھی بڑا ہاتھ ہے اور ان ممالک کے کئی شخصیات کی اپنے ملک سے زیادہ دبئی میں جائیدادیں ہیں۔
خیال رہے کہ دبئی میں غیر ملکیوں کی تقریباً 400 ارب ڈالرز کی جائیدادوں کا انکشاف ہوا ہے جس میں پاکستانیوں کی بھی 11 ارب ڈالر کی جائیدادیں شامل ہیں۔
’پراپرٹی لیکس‘ میں دنیا کی کئی سیاسی شخصیات، حکومتی اہلکاروں اور ریٹائرڈ سرکاری افسروں کے نام شامل ہیں، پاکستانیوں کی دبئی میں 11 ارب ڈالرز کی جائیدادیں ہیں، دبئی میں جائیدادیں خریدنے والے غیرملکیوں میں پاکستانیوں کا دوسرا نمبر ہے۔
پراپرٹی لیکس میں انکشاف ہوا ہے کہ 17 ہزار پاکستانیوں نے دبئی میں 23 ہزار جائیدادیں خرید رکھی ہیں، پراپرٹی لیکس میں صدر آصف زرداری کے تین بچوں کے نام شامل ہیں۔ سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا نام بھی دبئی کی جائیداد کے مالکوں کی فہرست میں شامل ہے جب کہ پراپرٹی لیکس میں سابق وزیراعظم شوکت عزیز ،پی ٹی آئی کے شیرافضل کا نام بھی شامل ہے۔
جبکہ جاپانی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ پراپرٹی لیکس میں حزب اللہ، یمنی حوثی اور ایرانی پاسداران انقلاب کے لوگ بھی شامل ہیں.