ایریزونا (ٹیک ڈیسک): کائنات کا بنایا جانے والا اب تک کا سب سے بڑا دو ابعادی (ٹو ڈائمینشنل) نقشہ مزید وسیع ہوگیا۔ وسعت پانے والے نئے نقشے میں کہکشاؤں کی تعداد ایک ارب سے زیادہ ہوگئی ہے۔
اس نقشے کا مقصد ماہرین فلکیات کے کائنات کے متعلق فہم کو مزید بہتر بنانے میں مدد لینا ہے جس سے بعد ازاں ڈارک میٹر اور ڈارک انرجی کی پُر اسرار خصوصیات کے متعلق گتھیوں کو حل کرنے میں مدد مل سکے گی۔
The largest 2D map of the #sky ever made…has grown even larger! The 10th data release from DESI Legacy Imaging Surveys—a 6-year survey covering nearly half the sky—adds increased sky & wavelength coverage to the already completed surveys. https://t.co/dNGxIshRyc 🧵⬇️@desisurvey pic.twitter.com/F43lBRSDRP
— NOIRLab (@NOIRLabAstro) February 23, 2023
انتہائی فاصلے پر موجود اور انتہائی دھندلی کہکشاؤں کے نقشے کا بنایا جانا کائنات کی بہتر سمجھ کی کوشش کو بہتر بناتا ہے اس ہی لیے ڈارک انرجی اسپیکٹرو اسکوپک انسٹرومنٹ (DESI) کی جانب سے جاری کیا جانے والا دسواں ڈیٹا اتنا اہم ہے۔
What a view! The Whirlpool Galaxy was one of the 1st images from @desisurvey (led by @BerkeleyLab) at the Mayall Telescope in Arizona. Physicists are using data from the telescope to explore dark energy and the expansion of our universe. #WishYouWereHere https://t.co/HRjkijyYcv pic.twitter.com/am6ejVFNMg
— DOE Office of Science (@doescience) December 26, 2022
بنیادی طور پر ماہرین فلکیات گزشتہ 12 ارب سالوں کے کائنات کے پھیلنے کی تاریخ کی نقشہ سازی کرنا چاہتے ہیں۔
DESI سروے ان تین میں سے ایک سروے ہے جس میں امریکی ریاست ایریزونا میں قائم کِٹ پیک نیشنل آبزرویٹری میں اور چلی میں قائم سیرو ٹولولو انٹر امیریکن آبزرویٹری کی ٹیلی اسکوپس کا استعمال کرتے ہوئے شمالی ہیمسفیئر کے آسمان کی 14 ہزار مربع ڈگری کی تصویر کشی کی ہے۔
اس نقشہ سازی کا ایک اہم مقصد پانچ سالہ ڈیسی اسپیکٹرو اسکوپک سروے کے لیے اندازاً چار کروڑ کہکشاؤں کی شناخت کرنا ہے تاکہ پُر اسرار ڈارک انرجی کی سمجھ میں بہتری کے لیے مدد حاصل کی جاسکے۔